فلسطین کے مقبوضہمغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے جنوبی علاقے حوارہ میں کل اتوار کو یہودیآبادکاروں کی دہشت گردی کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور درجنوں شہری زخمی ہوگئے۔انمیں سے ایک زخمی کی حالت تشویشناک بیان کیجاتی ہے۔ یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کی فول پروف سکیورٹی میں حوارہ میں وسیعپیمانے پرفلسطینیوں کے مکانات، سہولیات اور گاڑیوں پرحملے کے اور انہیں آگ لگادی۔
فلسطینی وزارتصحت نے بتایا ہے کہ اتوار کے روز حوارہ میں یہودی آباد کاروں کی دہشت گردی کےنتیجے میں زعترہ چوکی پر 37سالہ سامح حمداللہ محمود اقطش پیٹ اور سرمیں گولیاں لگنے سے جام شہاد نوش کرگیا۔
قابض فوج نےنابلس شہر کے اطراف میں قائم چوکیوں کو بند کر دیا شہریوں کو دونوں سمتوں سے گذرنےسے روک دیا۔ انہیں حراست میں لیا، اور ان پر سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس کے گولے داغے،انہوں نے بیتا قصبے کے مرکزی دروازے کو بھی سیمنٹ کے بلاکوں سے بند کر دیا۔ اس طرحآباد کاروں کو ان کی صریح دہشت گردانہ جارحیت کے دوران مکمل تحفظ فراہم کیا گیا۔
ہدہد نیٹ ورک نےعبرانی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ حوارہ میں 400 آباد کاروں نے غنڈہ گردی کا مظاہرہکیا فلسطینیوں کی 30 گاڑیوں اور 10 سےزائد مکانات کو نذر آتش کیا جس سے درجنوں زخمی ہوئے۔
مغربی کنارے کےاخباری گروپوں نے ابتدائی اعداد و شمار جاری کیے جن میں بتایا گیا کہ آباد کاروںنے وحشیانہ حملے کے دوران فلسطینیوں کی 100 گاڑیاں، 35 مکانات مکمل طور پر اور 40مکانات کو جزوی طور پر جلا دیا۔
فلسطینی ہلالاحمر سوسائٹی نے کہا کہ اس کی ٹیموں نے حوارہ قصبے میں آباد کاروں اور قابض فوج کےحملوں کے نتیجے میں 100 زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی۔