فلسطین کی بڑیسیاسی جماعت عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے 26 فروری کو اردن کے علاقے عقبہ کےمقام پر اسرائیل ۔ فلسطین اجلاس پرکڑیتنقید کی ہے۔
عوامی محاذ کیطرف سے جاری ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ امریکا اوراسرائیل سمیت بعض دوسرے ممالک پر مشتمل اجلاس سے دور رہے، اگر فلسطینی اتھارٹی نےاجلاس میں شرکت کی تو یہ قابض اسرائیل کے مظالم پر پردہ ڈالنے اور اس کا مکروہ چہرہچھپانے کی کوشش تصور کی جائے گی۔ بیان میں کہا گیا ہےکہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیلیدشمن ریاست کو’بے گناہی‘ کا سرٹیفکیٹ دینے سے باز رہے۔
عوامی محاذ نے ایکبیان میں کہا اس اجلاس میں شرکت کو قابض ریاست کے لیے فلسطینی عوام کے خلاف جرائمکے لیے بے گناہی کا عمل تصور کیا جائے گا۔ جس میں تازہ ترین گھناؤنا فعل نابلس میںنہتے فلسطینیوں کا قتل عام ہے۔ اس واقعے کے بعد فلسطینی اتھارٹی کا قابض صہیونیریاست کے ساتھ کسی اجلاس میں بیٹھنا بے گناہ فلسطینی شہداء کے خون کے ساتھ غداریتصور کی جائے گی۔
بیان میں مزیدکہا کہ ہمارے فلسطینی عوام کو امریکی دباؤ کا جواب دینے کی بھاری قیمت ادا کرناپڑتی ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل میں ہوا جب اتھارٹی کی سیاسی قیادت نے ایک ذلت آمیزمعاہدہ کیا جس میں اس نے یہودی آباد کاری کی مذمت کرنے والی قرارداد کے مسودے پرووٹنگ روکنے پر اتفاق کیا۔ یہ اقدام فلسطینی اتھارٹی کی بہت بڑی غلطی تھی۔ فلسطینیاتھارٹی کو عالمی سطح پرہر اس کوشش میں ساتھ دینا چاہیے جس میں فلسطینی علاقوں پرقابض اسرائیل کےجرائم کا پردہ چاک کیا گیا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ فلسطینی اتھارٹی نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوششوںسے باز رہے۔
خیال رہے کہ چھبیسفروری کو اردن کی میزبانی میں ایک علاقائی اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں مصر،اردن، امریکا، اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کو مدعو کیا گیا ہے۔