اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” نے کہا ہےکہ اسرائیلی قابض حکام کی طرف سے فلسطینی علاقوں میںہزاروں نئے آبادکاری یونٹس کی تعمیر کی منظوری بین الاقوامی قانون اور عالمی برادریکے لیے ایک کھلا چیلنج ہے۔
حماس کا کہنا ہےکہ قابض ریاست کی فلسطین میں توسیع پسندی اور آباد کاری کے خلاف ٹھوس موقف اختیارکرنےکی ضرورت ہے۔
حماس نےایک پریسبیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قابض حکام کی جانب سے کل 3000 سیٹلمنٹ یونٹس کیتعمیر کی منظوری اور کل مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کی بستیوں میں 4000نئے مکانات کی توثیق فلسطینیوں کے خلافاسرائیلی جنگ کا تسلسل ہے۔
حماس نے مزید کہاکہ "یہ قانون اور بین الاقوامی برادری کے لیے ایک کھلا چیلنج اور اقوام متحدہکی سلامتی کونسل کے سامنے بستیوں کی مذمت کرنے والی قرارداد کے مسودے پر ووٹ واپسلینے کی غلطی کا ایک اور ثبوت ہے۔”
حماس نے اس باتپر زور دیا کہ آبادکاری کے جرائم کے ساتھ قابض فوج کے تازہ ترین جرائم میں نابلسکا قتل عام ہے۔ قابض ریاست بربریت اور فسطائیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوںکا بے دریغ قتل عام کررہی ہے۔
حماس نے عالمیبرادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی دہشت گردانہ پالیسیوں کو روکنے کے لیے اپنیذمہ داری نبھائےکیونکہ اسرائیل کی ان پالیسیوں اور ظالمانہ اقدامات سے پورے خطے میںامن و سلامتی کو خطرہ ہے۔