ترکیہ نیوز کی ویبسائٹ "Haber7” نے کہا ہے اسرائیلی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم جسے زلزلے کے دورانترکیہ بھیجا گیا تھا واپس جاتے ہوئے انطاکیہ شہر سے "ایسٹر” (ایک مذہبیکتاب) کے مخطوطات چوری کرلیے تاہم معلوم ہونے پر اسے دوبارہ واپس استنبول منتقلکردیا گیا۔
گذشتہ روز، ترکیہکی وزارت ثقافت اور سیاحت نے تصدیق کی کہ انسداد اسمگلنگ کے محکمے نے قانون نمبر2863 کے دائرہ کار میں کیس کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور یہ کہ ترکیہ کی وزارتخارجہ کے ساتھ مل کر اس کا فیصلہ کیاجائے گا۔
ترکیہ کی وزارتثقافت نے ’ٹویٹر‘کے ذریعے اپنے آفیشلاکاؤنٹ پر ٹویٹس کی ایک سیریز میں تمام ثقافتوں اور مذاہب کے ورثے کے نسخوں کومحفوظ کرنے کی خواہش پر زور دیا۔
ایک ہفتہ قبلعبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے خبر شائع کی تھی کہزلزلے کے بعد ترکیہ آنے والی اسرائیلی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں نے انطاکیہ میں ایکعبادت گاہ کے کھنڈرات سے برآمد ہونے والے تاریخی "Ester"کو "اسرائیل” منتقل کر دیا ہے۔
اخبار نے ایک ایسےشخص کی تصویریں شائع کیں جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ میجر ہیم اوٹمازگینتھا، جو اسرائیلی سرچ اینڈ ریسکیو آرگنائزیشن "زاکا” کا ایک رضاکار تھا،جس میں وہ مخطوطات لیے ہوئے نظر آئے۔
ترک یہودی کمیونٹینے "ٹوئٹر” پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کہا کہ "ایسٹر کیمتعلقہ (کتاب) "اسرائیل” سےپہنچ گیا یہ ہمارے چیف ربی کے دفتر میں محفوظہے۔