اسرائیلی جیلوں سے رہا اور زیر حراست سے متعلق کمیشن کے مطابق المجیدو جیل میں قید تنہائی کاٹنے والے فلسطینی اسیر محمد صفران کی حالت تشویشناک ہو رہی ہے۔
شيرين عراقی ایڈووکیٹ نے جیل میں اپنے اسیر مؤکل سے ملاقات کے بعد کمیشن کو بتایا ہے کہ صفران گردے کی سوزش کا شکار ہیں اور انہیں ڈائیلاسز کی ضرورت ہے۔ اسکے علاوہ انہوں نے بتایا کہ محمد صفران اعصاب کی کمزوری کے علاوہ پیروں میں سوجن ہے۔
کمیشن نے یہ بات زور دیتے ہوئے کہی کہ قابض اسرائیلی حکام نے اسیر صفران کو گذشتہ ایک سال سے قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے جہاں دن بدن ان کی حالت بگڑتی جا رہی ہے لیکن حکام نے ان کی قید میں 6 ماہ توسیع کر دی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی حکم نامے کے تحت صفران پر کینٹین اکائونٹ کے استعمال پر پابندی ہے جبکہ انکے خاندان کو بھی ان کے بینک اکائونٹ میں پیسے جمع کروانے کی ممانعت ہے جس کے پیش نظر صفران کا بھوک ہڑتال پر جانے کے امکان ہیں۔ قابض اسرائیلی جیل انتظامیہ کے مطابق صفران 71288 شیکل کے مقروض ہیں۔
2017ء سے گرفتار 46 سالہ اسیر صفران کے ہاتھ اور پائوں گرفتاری کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔ انہیں متعدد مرتبہ حراست میں لیا جاتا ہے اور دوبارہ گرفتاری سے قبل 4 سال اسرائیلی قیدخانوں میں کاٹ چکے ہیں۔
دریں اثنا اسرائیلی وزیر قومی سلامتی ایتمار بن گویر کی جانب سے اسیران پر سختیاں بڑھانے کے جواب میں فلسطینی قیدیوں کا احتجاج ساتویں روز تک جاری رہا ہے۔
سپریم کمیٹی برائے قومی اسیران نے فلسطینی قیدیوں کی جانب سے پیغام دیا کہ وہ آزادی کے حصول تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ اسکے علاوہ کسی بھی طرح فلسطینی قوم سے اسیران کی مدد کرنے کی اپیل کی گئی۔
یاد رہے کہ 29 خواتین، 160 بچوں اور 941 انتظامی حراست اسیران سمیت تقریبا 4780 فلسطینی شہری قابض اسرائیلی جیلوں میں قید وبند کی صعوبتیں کاٹ رہے ہیں۔