مقبوضہ مغربیکنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز یونیورسٹی کے طلباء، رہائی پانے والےقیدیوں اور قومی اور قانونی شخصیات کے خلاف اپنی سیاسی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئےہیں۔
غرب اردن کےجنوبی شہر الخلیل میں حکام نے اگلے اتوار کو اپنے ہیڈکوارٹر میں پیشی کے لیے 60 سالہ حاجی محمدارزیقات اور 51 سالہ استادعادل طردہ کو طلب کیا ہے۔
بیرزیت یونیورسٹیاسٹوڈنٹ کونسل کانفرنس کے رکن ابراہیم بنی عودہ کو مسلسل چودہویں روز بھی حکام نےان کے سیاسی نظریات اور رجحانات کی بنیاد پر اغوا کرکے قید میں ڈال رکھا ہے۔
عباس ملیشیا کے حکامبنی عودہ اور ان کے ساتھی، سیاسی طور پر نظر بند طلباء کو یونیورسٹی کے فائنلامتحانات دینے سے روکتے ہیں، جس سے ان کے کیریئر اور تعلیمی مستقبل کو خطرات لاحقہیں۔
نابلس میں حکامنے النجاح یونیورسٹی کی فیکلٹی آف انجینیرنگ کے طالب علم عمر شملاوی کو مسلسل تیسرےدن حراست میں لے رکھا ہے، جب کہ اریحا میں انٹیلی جنس سروسز نے تیسرے دن عقبہ جبرسے نوجوان محمد المقیطی کو اغوا کیا۔
نابلس میں عباسملیشیا کے عناصرنے نوجوان انس شحادہ کو مسلسل چوتھے دن اور نوجوان ریاض فارس ابوالحسن کو مسلسل پانچویں روز بھی حراست میں رکھا ہوا ہے۔
سیاسی گرفتاریوںنے رہائی پانے والےسابق قیدی عیسیٰ رجوب کواتھارٹی کی انٹیلی جنس سروس نے 6 دنوں سے الخلیل میں حراست میں رکھا ہوا ہے۔
عباس ملیشیا نےفلسطینی مزاحمت کاروں کی گرفتاریوں اور انہیں ہراساں کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔فلسطینی مزاحمتی کارکن موسیٰ عطا اللہ کو مسلسل 58 روز سے زیر حراست رکھا گیا ہے۔