پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیلی فوج کی سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں کا قبلہ اول پردھاوا

جمعرات 16-فروری-2023

کل بدھ کو صبح قابض صہیونی فوج نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوںپر دھاوا بول دیا۔ بعد ازاں یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی پولیس اورفوج کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔

مقامی ذرائع نےمرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض فورسزکی فول پروف سکیورٹی میں185 یہودی آبادکاروں بدھ کو علی الصبح  مسجد اقصیٰ کےصحنوں میں دھاوا بولا اور جگہ جگہ پھیل گئے۔ اس دوران قابض فوج کی موجودگی میںآباد کاروں نے تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

قابض فوج کے گھیراؤسے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کےخلاف شدید نعرے بازی کی۔ فلسطینی نمازیوں کے’اللہ اکبر‘ کے فلک شگاف نعروں سے قبلہاول کی فضا گونج اٹھی۔ اس دوران فلسطینی نوجوانوں نے قابض فوج پر سنگ باری کی جبکہ دوسری طرف سے قابض فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول سے باہر نکالنےکے لیےان پر طاقت کا استعمال کیا اور ان پر صوتی بم برسائے۔

قابض افواج کیمخالفت میں نمازیوں کے ایک گروپ نے مسجد کے صحنوں میں اجتماعی نماز ادا کرنا شروعکردی۔

بعد میں ہونے والیپیش رفت میں درجنوں آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ یہودی شرپسندوں کوقابض فوج کی جانب سے فول پروف سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔

جیسے ہی آبادکاروں کے پہلے گروہ نے الاقصیٰ کے صحن پر دھاوا بولا تو وہاں پرموجود مردو خواتیننمازیوں نے تکبیر کے نعرے لگائے اور قبلہ اول کے دفاع کے عزم اور اس کی آزادی کےلیے نعرے لگائے۔

خیال رہے کہ جمعہاور ہفتے کے سوا باقی تمام ایام میں یہودی آباد کار اسرائیل فوج اور پولیس کیسرکاری سرپرستی میں قبلہ اول پر دھاوے بولتے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابقمذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی