کل پیر کے روزاسرائیلی پولیس اور فوج کے بڑے دستوں نے بیت المقدس کے شعفاط پناہ گزین کیمپ پرچھاپہ مارا اور محمد باسل الزالبانی نامی بچے کے خاندان کے گھر پر دھاوا بول دیا۔
مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض پولیس نے شعفاط فوجی چوکی کے قریب چاقو سے حملہ کرنے والے کے خاندانکے 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔ وہ ہیں۔ ان میں بچے کے والدین اور دو بھائی شاملہیں۔
شعفاط پناہ گزینکیمپ میں جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران قابض فوجیوں نے آنسو گیس کے کنستر، ساؤنڈ بماور ربڑ کی دھاتی گولیوں سے فائرنگ کی۔
ایک متعلقہ سیاقو سباق میں ایک اسرائیلی سکیورٹی ذرائع نے "چینل 12” کو بتایا کہ "یروشلممیں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کشیدگی غزہ کی پٹی سمیت دیگر میدانوں تک بڑھنے کا باعثبن سکتی ہے۔”
درایں اثنا اسرائیلی”کان” چینل نے قابض فوج کے حوالے سے کہا ہے کہ "انفرادی کارروائیاںایک بہت ہی پیچیدہ تزویراتی اور سکیورٹی چیلنج کی حیثیت رکھتی ہیں، کیونکہ حملہکرنے والے کے ذہن میں اس کے ارادوں کو جاننا بہت مشکل ہوتا ہے، اور اس کا کوئی حلنہیں ہے۔”
کل پیر کی شامقابض فوج کے ریڈیو نے ایک اسرائیلی فوجی کی موت کا اعلان کیا جو یروشلم کے شمال میںواقع شعفاط فوجی چوکی کے قریب ایک فلسطینی لڑکے کے چاقو سے حملے کے دوران زخمی ہواتھا۔