انسانی حقوق گروپنے کہا ہےکہ مغربی کنارے میں سکیورٹی سروسز کے طرز عمل کو بین الاقوامی قانون کےقواعد کی سنگین اور ناقابل قبول خلاف ورزی ہیں جو آزادی رائے، اظہار رائے اورپرامن اجتماع کی ضمانت دیتے ہیں۔ یہ قانونی حق بغیر کسی پابندی یا قانونی کارروائیکے عوام کو حاصل ہیں۔
ایک بیان میں تنظیمنے زور دے کر کہا کہ یہ خلاف ورزیاں انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ اور شہری اورسیاسیحقوق کے بین الاقوامی معاہدے میں بیان کردہ بنیادی حقوق کو بری طرح متاثر کرتی ہیں۔
تنظیم نے مزید کہاکہمغربی کنارے میں حکومت کا ایگزیکٹو ایجنسیوں کے طرز عمل میں رائے اور اظہار کیآزادی کے خلاف منفی کردار ہے – خاص طور پر پرامن مظاہرین اور شہریوں پر حملہ اور قیدیوں کے حوالے سے عدالتی احکامات کو نظراندازکرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔
اسکائی لائن ہیومنرائٹس آرگنائزیشن نے مطالبہ کیا کہ سیاسی وجوہات یا رائے کا اظہاررائے پر گرفتار کیےگئے تمام افراد کو رہا کرنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے، متعلقہ ٹرائلز کو روکاجائے، پرامن جلسوں کے خلاف سکیورٹی سروسز کی جانب سے بدسلوکی کی روک تھام کو یقینیبنایا جائے، شکایات کی تحقیقات کی جائیں۔ تشدد، اور زیر حراست افراد کے خلاف تشددکے حربوں کو روکا جائے۔