فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن اور منتخب فورم کی یروشلم کمیٹی کے رکن احمد ابو حلیبہ نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ مقبوضہ یروشلم اور مسجد اقصیٰ پر بڑھتے ہوئے پرتشدد حملوں کے ذریعے اسرائیل ان پر تسلط جمانا چاہتا ہے۔
جمعہ کے روز مرکز اطلاعات فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے ابو حلبية نے بتایا کہ قابض اسرائیلی حکام مسجد اقصیٰ پر قبضہ کر کے قبلہ اول کو دو حصوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ اسکے علاوہ انہوں نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ کے مشرقی احاطہ میں آبادکاروں کے حالیہ حملے بھی قابض اسرائیلی حکام کی پشت پناہی سے ہوتے چلے آ رہے ہیں۔
ابو حلبية نے مزید بتایا کہ ہر روز مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی کیلئے یہودی آبادکاروں کے حملوں میں اضافہ کی وجہ قابض اسرائیلی حکام کی جانب سے حوصلہ افزائی ہے۔ اس کے علاوہ یہودی آبادکاروں کا مسجد اقصیٰ کے احاطہ میں تلمودی رسومات ادا کرنے کے ساتھ ساتھ ناقوس بجا کر مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کی شرمناک توہین کا ارتکاب کرتے ہیں۔
ابو حلبیۃ نے یہ بات زور دیتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیلی حکام مقبوضہ بیت المقدس اور اسکے مضافات میں فلسطینیوں کی ملکیتی اراضی پر قبضہ کرنے، فلسطینیوں کی رہائیشوں کو تباہ کرکے انہیں نقل مکانی پر مجبور کرنے کے علاوہ ہر قسم کے حربے کو بروئے کار لا کر مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد الاقصیٰ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
اسکے علاوہ انہوں نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 7 اداروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ کے محاصرے کے باوجود آئندہ سال منعقد ہونے والے ’’بین الاقوامی القدس ویک‘‘ میں حصہ لے کر عرب، مسلم اور مغربی ممالک سے مطالبہ کریں گے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس پر قابض اسرائیلی استعمار کا مقابلہ کرتے فلسطینی شہریوں کی بقا کیلئے انکی مدد کی اپیل کیلئے ایک منصوبہ تشکیل کیا ہے۔