فلسطینی محکمہ اموراسیران نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیل کی عدالت نے نابلس سے تعلق رکھنے والی خاتونبیمار قیدی رجا کارسوع کی قید میں مزید آٹھ دن کی توسیع کر دی اور اسیرہ کے وکیلکو اپنی موکلہ سے ملنے سے روک دیا ہے۔
رجا کے وکیل نے ایکپریس بیان میں مزید کہا کہ "ان کی موکلہ کی صحت کی خراب ہونے کے باوجود، قابضعدالت نے کارسوع کی نظر بندی میں توسیع کردی۔”
دوسری طرف خواتینکے امور کی وزارت نے بیمار قیدی 49سالہ رجا کارسوع کی جان بچانے اور اسے قابض ریاست کی جیلوں سے رہا کرنے کے لیے فوریکارروائی کا مطالبہ کیا۔
ایک بیان میںوزارت اسیران نے بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے اداروں پر زور دیا کہ وہ جلد ازجلد اپنا کردار ادا کریں، خاص طور پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور ریڈ کراس سے اپیلکی گئی ہے کہ وہ بیمار قیدی کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
کارسو کو نابلسکے بلطہ پناہ گزین کیمپ میں اس کے گھر سے دو روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتارییہ جانتے ہوئے عمل میں لائی گئی ہے کہ وہ متعدد دائمی بیماریوں کا شکار ہیں۔