جنوبی غزہ کی بلدیہ خان یونس میں شام اور ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی ریلی کا اہتمام کیا گیا ہے۔
شرکاء نے شام اور ترکیہ کے جھنڈے، یکجہتی کے پیغامات پر مشتمل کتبے اور شمعیں اٹھا رکھی تھیں تاکہ زلزلہ متاثرین، ان کے اہلِ خانہ اور برادر اسلامی ممالک سے ہم دردی کا اظہار کیا جا سکے۔
خان یونس کے میئر علاء الدین البطا نے اس موقع پر کہا : "ہم آج شام اور ترکیہ کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی میں کھڑے ہیں۔ غم کے ان لمحات میں ہمارے دل ان کے ساتھ ہیں۔”
ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی مشترکہ تعداد 11 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ بڑے پیمانے پر شہر اور قصبے زمین بوس ہو گئے ہیں۔
تاحال موصولہ معلومات کے مطابق، جنوبی ترکیہ اور شمالی شام میں آنے والے زلزلوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 65 ہو گئی ہے جب امدادی کارکنوں کو ترکیہ میں عمارتوں کے ملبے تلے دو خواتین کی لاشیں ملی ہیں جن میں سے ایک حاملہ تھیں۔
ترکیہ میں فلسطین کے سفیر فائدمصطفیٰ نے بتایا کہ امدادی کارکن ترکیہ کے شہر انطاکیہ میں ایک عمارت کے ملبے سے ایک شخص کو زندہ نکالنے میں کامیاب ہو گئے جب کہ اس کی حاملہ اہلیہ شہید ہو گئیں۔
سفیر کے مطابق، دونوں ممالک میں امدادی کوششیں جاری ہیں تاہم متاثرین فلسطینیوں کی ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ موجود ہے۔