جرمنی کے شہر بون میں کل اتوارکے روز بڑی تعداد میں شہریوںنے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔ تمام مظاہرین فلسطینی عوام کیحمایت میں سڑکوں پر نکلے جو اسرائیلی قابض فوج کی مسلسل جارحیت کا شکار ہیں۔ انہوںنے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں پر مظالم بند کرانےکے حق میں نعرے لگائے۔
بون میں ہونےوالے اس مظاہرے کا اہتمام فلسطینی کمیونٹی کی جانب سے کیا گیا تھا تاہم اس میںمقامی شہری، سماجی کارکن اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کیبڑی تعداد نے شرکت کی۔
فلسطینی کمیونٹیاور جرمن شہریوں کی بڑی تعداد معلوماتی خیمے کے سامنے مرکزی چوک میں جمع ہوئی اورفلسطینی پرچم اٹھائے اور فلسطین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
بون ہینز میں بائیکاٹگروپ ’بی ڈی ایس‘ کے ایک رکن نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کےقومی حقوق کا دفاع اور ان کی حمایت انتمام لوگوں کا فرض ہے جو آزادی سے زندگی گزارنے کے انسانی حق کا احترام کرتے ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے "اسرائیل” کے بائیکاٹ کی مہم کی حمایت پر زور دیا اورکہا کہ جرمن عوم کو فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے کا سلسلہ بند کرانے کے لیےکردار ادارکرنا چاہیے۔
فلسطینی قیدیوں کیحمایت کے لیے یورپی اتحاد کے جنرل کوآرڈینیٹر خالد الحمد نےاپنی تقریر فلسطینی قیدیوںکو سلام پیش کرتے ہوئے ان کی قربانیوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو مظلومفلسطینی قوم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے۔ انہوں نے نوجوانوں نے خصوصی طورپر فلسطینی قوم کے لیے اپنی آواز بلند کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
اس کے بعد الحمدنے جرمن وزیر خارجہ کوبھیجا گیا خط کو پڑھ کر سنایا، جس میں اس خط میں جرمن موقفپر تنقید کی گئی ہے جس نے 30/12/2022 کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں فلسطینیوںکے حق خود ارادیت کے لیے دی گئی درخواست کے خلاف ووٹ دیا تھا۔ الحمد نے اپنے مکتوبمیں جرمن حکومت پر فلسطینیوں کے ساتھ دوہری پالیسی اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے برمنپر کڑی تنقید کی۔
"ویک اپ” تحریک (اوسٹین) کے نمائندے نےاپنے خطاب میںفلسطینی قوم سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمینپراپنی الگ اور خود مختار ریاست بنانے کا حق ہے اور یہ حق انہیں عالمی قوانین کیطرف سے حاصل ہے۔ انہوں نے ایک ایسی فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا جس میںمقبوضہ بیت المقدس کو اس کے دارالحکومت کا درجہ حاصل ہو۔