فلسطینی اسیران کلبنے کہا ہے کہ جزیرہ نما النقب جیل میں قابض صہیونی انتظامیہ جیل کے سیکشن 6 میںقید 68 قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان پر اجتماعی تنہائیمسلط کی گئی ہے اور ان سے ان کی بنیادی ضروریات بشمول گرم کپڑے اورکمبل چھین لیےگئے ہیں۔
” اسیران کلب” نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ قیدیگذشتہ 28 جنوری سے نہا نہیں پا رہے ہیں، اور النقب جیل انتظامیہ انہیں "فورا”[وقفے] کے لیے جیل کے صحن میں جانے سے روکتی ہے اور قابض فوج جان بوجھ کر جیل کےاس حصے پر بار بار حملہ کرتی ہے۔
اسیران کلب کاکہنا ہے کہ قیدی شدید سردی کا شکار ہیں، خاص طور پر چونکہ نقب جیل میں اور سال کےاس خاص وقت میں بہت سردی ہوتی ہے، کیونکہ یہ جیل صحرا میں واقع ہے۔ قیدیوں کے پاسصرف کمبل ہوتے ہیں جس سے ان کی سردی سے بچاؤ ممکن نہیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ انتظامیہ جان بوجھ کر پکا ہوا کھانا لاتی ہے۔قیدیوں کا کھانا ان کی ضرورت سےنصف کم کردیا گیا ہے۔ جیل میں بہت سے بیمار قیدی ہیں۔
اسیران کلب نےمتنبہ کیا کہ ان کی تنہائی اور مصائب کو ختم کرنے کے لیے کئی دنوں سے جاری کوششوںکے باوجود انتظامیہ ان کے خلاف بدسلوکی کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے اور قیدیوں کےمطالبات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کرتی۔
قابل ذکر ہے کہ النقب جیل کے سکیشن چھ میں 68 قیدیپابند سلاسل ہیں۔ یہ قیدی 28 جنوری کو جبرو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔