جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی عدالت کی القدس میں خاندان کو بے گھرکرنے کی حمایت

ہفتہ 4-فروری-2023

اسرائیلی ریاست کینام نہاد سپریم کورٹ نے مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع قصبے سلوان میں واقع بطن الھواکے پڑوس میں واقع شحادہ خاندان کو بے گھر کرنے کے فیصلے کو منجمد کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد کسی بھی وقت ان کے خاندان کو بے گھرکیا جا سکتا ہے۔

مقامی ذرائع کےمطابق قابض مجسٹریٹ کی عدالت نے "اتریت کوہانیم” سیٹلمنٹ ایسوسی ایشن کےدعوؤں کی بنیاد پر القدس کے رہائشی یونس شحادا اور ان کے بیٹوں کی رہائشی عمارت کوخالی کرنے کا فیصلہ جاری کیا جس پر متاثرہ خاندان کی طرف سے فیصلے خلاف اپیل کیگئی تھی۔ اس اپیل پربحث جاری رہی۔ قابض عدالت نے کل جمعہ کو جاری فیصلے میں مکانخالی کرانے کا فیصلہ منجمد کرانے سے انکار کردیا اور فلسطینیوں کی طرف سے دی گئیدرخواست مسترد کردی۔

بطن الھوا محلے میں 5 اپارٹمنٹس کی عمارت میںرہتے ہیں۔ 35 ایسے افراد جنہیں "عطیرت کوھانیم سیٹلمنٹ ایسوسیایشن کے حق میں اپنے اپارٹمنٹس سے بے دخل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے، جس کا دعویٰ ہےکہ جس زمین پر ان کی عمارت تعمیر کی گئی ہے، وہ اراضی اس تنظیم کی ملکیت ہے۔اس کےلیے تنظیم کی طرف سے ایک جعلی دستاویز پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہاراضی ایک یمنی یہودی کی ملکیت تھی اور سو سال قبل اس اراضی کا مالک ایک یہودی تھا۔

مختصر لنک:

کاپی