چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل کا فلسطینی ٹیکس محصولات میں 300 ملین شیکل کٹوتی کا فیصلہ

جمعہ 3-فروری-2023

اسرائیلی وزیرخزانہ بیزلیئل سموٹریچ نے فلسطینی ٹیکس محصولات سے 300 ملین شیکل کی کٹوتی کے حکمنامے پر دستخط کیے ہیں۔

عبرانی چینل 7 کیرپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے فلسطینی خبر رساں ایجنسی "صفا” نے بتایا کہ 200ملین شیکل کی رقم فلسطینی اتھارٹی کے ٹیکسوں سے کٹوتی کرنے کا مقصد اسرائیل کی مرکزیعدالت کے اس فیصلے پرعمل درآمد کرنا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروںکے حملوں میں ہلاک ہونےوالے یہودی آباد کاروں کے لواحقین کو معاوضہ فلسطینی ٹیکسوںسے ادا کیا جائے۔ اس کے علاوہ ایک سو ملین کی رقم فلسطینی شہدا اور اسیران کے اہلخانہ کو ملنے والے معاوضے کی وجہ سےکاٹی جائے گی۔

سموٹریچ نے کہاکہ "کل پہلی بار میں نے ان لوگوں کے خاندانوں کو ادا کی گئی رقم کے بل کے حصےکے طور پر ٹیکس ریونیو سے دوہری کٹوتی پر دستخط کیے۔ یہ رقم بیت المقدس میں یہودیآباد کاروں کے قتل کے واقعے کے بعد کیا گیا ہے تاکہ مقتولین کے ورثا کو فلسطینیاتھارٹی کے ٹیکسوں میں سے معاوضہ ادا کیا جائے۔ ہم نے رقم کو 50 ملین سے بڑھا کر100 ملین کر دیا۔

انہوں نے مزیدکہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے حملوں کے مرتکب افراد کی مالی معاونت کی اور اسرائیلی ریاستنے اس مذاق کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

درایں اثنااسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان جہاد طحہ نے صہیونی فیصلے کی سخت ترین الفاظمیں مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت، اس کے وسائل اور حقوق کی لوٹمار اور اس کی تحریک آزاد کو کمزور کرنے کی ایک مایوس کن کوشش قرار دیا۔

طحہٰ نے جمعراتکو ایک پریس بیان میں کہا کہ اس جارحانہ فیصلے کے سامنے ہم اتھارٹی سے مطالبہ کرتےہیں کہ وہ قابض حکام کی بلیک میلنگ اور دھمکیوں کے سامنے نہ آئے۔ قیدیوں کے اہلخانہ کی ثابت قدمی کی حمایت میں آگے بڑھیں اور شہداء ایک قومی اور اخلاقی مسئلہ کےطور پر ان لوگوں کی مدد کریں جنہوں نے بیت المقدس اور فلسطین کی خاطر اپنی جانیںقربان کر دیں۔

حماس کے ترجماننے زور دے کر کہا کہ یہ اقدام "ہم سبسے مطالبہ کرتا ہے کہ اپنے قومی حقوق اور اپنے حق خود ارادیت کے دفاع میں قابضریاست کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو متحد کریں۔”

خیال رہے کہ حال ہی میں مقبوضہ بیت المقدس میں ایک فلسطینینوجوان نے فائرنگ کرکے سات یہودی آباد کاروں کو ہلاک کردیا تھا۔ فلسطینی ٹیکسمحصولات میں کٹوتی کا فیصلہ اسی حملے کے بعد کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی