سلطنت عمان کےمفتی اعظم احمد بن حمد الخلیلی نے مقبوضہ بیت المقدس میں نوجوان خیری علقم کی جانبسے کیے گئے کمانڈو آپریشن کی تعریف کی جس کے دوران سات اسرائیلی اس کی موت سے پہلےہی مارے گئے۔
الخلیلی نے ایک ٹویٹمیں کہا کہ کیا "ہم مقبوضہ فلسطین کی سرزمین کے اندر اور قابل فخر غزہ میںبہادرانہ مزاحمت کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتے ہیں۔”
انہوں نے مزیدکہا کہ "ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ جلد از جلد فلسطینی قوم کو فتحعطا فرمائے اور اور قابض دشمن کو نیست و نابود کرے تاکہ قابض ریاست کی فلسطین کی سرزمینپر حکمرانی کا خاتمہ اور ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ممکنہوسکے۔
الخلیلی کا موقفان کے ملک کی حکومت کے برعکس ہے، جس نے اس کارروائی کی مذمت کی تھی۔ یہ پہلی بارنہیں ہے کہ سلطنت کے مفتی اعظم نے اپنے ملک میں سرکاری موقف کے برعکس کوئی موقفاختیار کیا ہو۔
نوجوان خیری علقمکو مقبوضہ بیت المقدس میں برسوں کی سب سے طاقتور کارروائی میں سات اسرائیلیوں کوہلاک کرنے کے بعد شہید کیا گیا۔
علقم آپریشن کیوجہ سے اسرائیل میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے ہوا۔ قابض وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نےکشیدگی میں اضافے کی دھمکیاں بھیجنا شروع کر دی ہیں۔
یہ بات قابل ذکرہے کہ یہ کارروائی جنین میں قابض فوج کے ہاتھوں نو شہریوں کی ہلاکت کے ایک دن بعدہوئی ہے۔