مقبوضہ یروشلم میں فائرنگ کے ایک نئے واقعے میں دو یہودی آباد کار زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی پولیس کے ایک بیان کے مطابق حملہ آور کو "بے اثر” کر دیا گیا۔
فائرنگ کی یہ کاروائی مقبوضہ یروشلم میں سلوان کے قریب ایک غیر فانونی یہودی بستی میں ہوئی۔
الجزیرہ ٹی وی چینل کے مطابق اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے حملہ آور کو "بے اثر” کر دیا ہے، جس کی عمر 13 سال ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق دونوں آباد کاروں کو شدید زخمی ہیں۔
حماس کے ترجمان، ہشام قاسم نے کہا کہ سلوان کی فائرنگ "ہمارے لوگوں اور مقدس مقامات” پر قابض اسرائیلی ریاست کے مظالم اور جرائم کی جوابی کاروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری آزادی اور خودمختاری کے حصول تک اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
یہ واقعہ مقبوضہ یروشلم میں جمعہ کی رات ہونے والے حملے کے تقریبا 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت کے بعد پیش آیا ہے جس میں 7 اسرائیلی ہلاک اور 12 دیگر زخمی ہوئے تھے۔
اس سے دو دن قبل جمعرات کی شام اسرائیلی فوج نے جنین اور اس کے پناہ گزین کیمپ پر پرتشدد حملہ کیا تھا۔ جس سے ایک معمر خاتون سمیت 9 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔