قابض صہیونی حکامنے نابلس سےتعلق رکھنے والے قیدی اور سیاسی و سماجی کارکن عماد ریحان کی مسلسلدوسری مرتبہ انتظامی حراست میں مزید 6 ماہ کی توسیع کی ہے۔
قابض فوج نے سماجیکارکن ریحان کو 3 اگست کو طولکرم شہر کے قریب اچانک چیک پوائنٹ پر اس وقت گرفتار کیاجب وہ نابلس گورنری کے قصبے "تل” میں اپنے گھر واپس جا رہے تھے۔
ریحان کی گرفتاریقابض ریاست کی جیلوں سے رہائی کے صرف 3 ماہ بعد عمل میں آئی۔ انہیں 10 ماہ تک جاریرہنے والی انتظامی حراست کے بعد 3 مئی کو رہا کیا گیا تھا۔
ان کی آخریگرفتاری سے قبل ریحان کو گرفتار کرنے کی تین کوششیں کی گئیں، جن میں سے ایک میں اسکے بیٹے عمرو کو گر فتار کیا گیا۔ دوسری کوشش میں قابض حکام نے ان کے گھر میں گھس کرتوڑپھوڑ کی تھی۔
ایک کوشش میں قابضحکام نے اس کے رشتہ داروں کے 15 گھروں پر چھاپہ مارا، ان کے دروازے توڑ دیے، ان کےفرنیچر کو تباہ کیا، اور ان کا کچھ سامان چرا لیا۔
ریحان ایک سابققیدی ہیں جنہوں نے تقریباً 15 سال قابض ریاست کی جیلوں میں گزارے۔ ان کے دو بھائی محمد اورعاصم قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہوچکے ہیں۔ محمد کو12 نومبر 2001 کو شہیدکیا گیا جب کہ عاصم کو 12 دسمبر 2001 کوشہید کردیا گیا تھا۔