کل جمعہ کو مقبوضہمغربی کنارے میں یہودی آبادکاری مخالف مارچ کے دوران اسرائیلی قابض افواج نےنہتےمظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا اور انہیں منتشر کرنے کے لیے وحشیانہ حملےکیے۔ اس کے علاوہ غرب اردن کے علاقے نابلس میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروںکے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ ان جھڑپوں میں متعدد فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔
نابلس میں درجنوںیہودی آباد کاروں نے نابلس کے جنوب میں واقع گائوں قریوت پر دھاوا بول دیا اور جگہجگہ رسومات اور تلمودی رقص کا مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد قابض فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ان جھڑپوں کے نتیجے میں تین شہری زخمی ہوگئے۔ قابض اسرائیلی فوج نے مظاہرین کومنتشر کرنے کے لیے ربڑ کی گولیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ کی۔
میڈیکل ریلیف کمیٹینے بتایا کہ نابلس کے مشرق میں واقع گاؤں بیت دجن میں قابض اسرائیلی فوج کے ساتھجھڑپوں کے دوران 26 زخمی ہوئے۔
درایں اثنا فلسطینہلال احمر سوسائٹی نے کہا کہ اس نے نابلس میں بیت دجن اور جبل صبیح میں قابض فوج کےساتھ تصادم کے دوران 18 دیگر زخمیوں کا علاج کیا۔
بیت دجن قصبے میںاکتوبر 2020 سے ہفتہ وار احتجاج ہو رہے ہیں۔ قصبے کی زمینوں کے شمال مشرقی علاقے میںیہودی بستی کے قیام کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔
نابلس کے گاؤں جریشمیں ایک زبردست احتجاجی مارچ کیا گیا۔ گذشتہ رات مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میںنابلس گورنری کی پہاڑیوں سے ایک نئی پہاڑی اور اس پر ایک یہودی بستی قائم کی تھی۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے وعرجمہ کے علاقے میں خیمے نصب کیے ہیں، جسکا مقصد یہودی بستیوں کی توسیع اور یہودی آباد کاروں کو علاقے میں مزید توسیع کاموقع فراہم کرنا ہے۔
پانچ آباد کارخاندانوں نے ایک مذہبی صہیونی رہ نما کی یاد منانے کے بہانے نابلس میں قصر اور جوریشکی سرزمین پر واقع "مجدالیم” بستی کے قریب پہاڑی پر حملے میں حصہ لیا۔
قلقیلیہ میں گاؤںکے وسط میں واقع عمر ابن الخطاب مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ہفتہ وارمارچ کی روانگی کے بعد قلقیلیہ کے مشرق میں واقع گاؤں کفر قدوم میں نوجوانوں اورقابض فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
11 سال کفر قدوم گاؤں اپنے رہائشیوں اور اسرائیلی قابض افواج کےدرمیان ہفتہ وار تصادم اور احتجاج جاری ہے۔ اس کے رہائشی نماز جمعہ کے بعد ہفتہوار مارچ کا اہتمام کرتے ہیں۔ یہ احتجاجبرسوں سے شہر کی مرکزی سڑک بند کیے جانے کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔
بیت المقدس سیکڑوںشہریوں نے قلندیہ قصبے میں "الراس” کے علاقے میں اپنی زمینوں پر قبضے کیدھمکی کے ساتھ نماز جمعہ ادا کی۔