کل جمعرات کو اسرائیلیقابض حکام نے مسجد اقصیٰ کےمراکشی دروازے کے قریب ایک شہری کو اس کے گھر کا کچھحصہ مسمار کرنے پر مجبور کر دیا۔ اسرائیلی غاصب ریاست کی فلسطینیوں کے خلاف منظم ریاستیجبر کی یہ تازہ مثال ہے۔
متاثرہ شخص نےمہران الدیسی نے کہا کہ قابض حکام نے اسے اپنے گھر کو مسمار کرنے پر مجبور کیا اورکہا کہ یہ بغیر اجازت کے تعمیر کیا گیا تھا۔ نیوز ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق اسے تقریباً100000 شیکل کا نقصان ہوا۔
فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران اسرائیلیحکام کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف انتقامی کارروائی کے تحت 2 مکانات اور 16 دیگر املاک تباہ کیں جو کہ صہیونی ریاست کی فلسطینیوں کےخلاف نسلیامتیاز کا بدترین ثبوت ہے۔
بیت المقدس گورنریکی سالانہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال کے دوران قابض افواج نے مقبوضہ بیت المقدس میں306 مسماری اور بلڈوزنگ آپریشنز کیے، جن میں 160 قابض ریاست کی مشینوں سے مسماریکی کارروائیاں کی گئیں اور 98 جبری خود ساختہ مسماری شامل ہیں۔ .
دوسری جانب اسرائیلیقابض فوج نے جمعرات کو الخلیل کے جنوب میں واقع مسافر یطا میں جنگلات اور پھل داردرختوں کے 120 پودے ضبط کر لیے۔
یطا کے مشرق اور الخلیلکے جنوب میں دیوار اور بستیوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی پاپولر کمیٹیوں کے کوآرڈینیٹرراتب الجبور نے کہا کہ قابض فوج نے یطا کے مشرق میں الجویہ کے علاقے پر چھاپہ مارااور جنگلات اور 120 پھل دار پودے تلف کردیے۔