یورپی یونین اوردیگر ممالک کے نمائندوں اور قونصل خانوں کے عہدیداروں نے بدھ کی صبح مسجد اقصیٰ کادورہ کیا۔ انہوں نے اس دورے کے دوران مسجد میں قانونی اور تاریخی حیثیت کو برقراررکھنے کی ضرورت پر یورپی موقف پر زور دیا۔
فلسطین میں یورپییونین کے مندوب سوین برگسڈورف کی سربراہی میں مسجد اقصیٰ کا دورہ کرنے والے وفد نےاسلامی اوقاف کے محکمے کے حکام سے ملاقات کی۔
وفد جس میں یورپییونین کے 35 عہدیدار اور قونصلر شامل تھے، اسلامی اوقاف کے محکمے کے ڈائریکٹر جنرلاور مسجد اقصیٰ کے امور کے سربراہ الشیخ عزام الخطیب اور مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹرالشیخ عمر الکسوانی نے ان کا استقبال کیا۔اس موقعےپر القدس اوقاف کے متعدد دیگرعہدیدار بھی موجود تھے۔
الخطیب نے یورپی یونینکے نمائندوں اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ کےدورے کی اہمیت پر زور دیا۔
شیخ الخطیب یورپییونین کے نمائندوں کے ہمراہ دورے پر گئے جس کے دوران انہوں نے انہیں مسجد اقصیٰ کیتمام خصوصیات سے آگاہ کیا جس کا رقبہ 144 دونم ہے۔
انہوں نے انہیںمسجد اقصیٰ میں تعمیر نو کے تمام ہاشمی منصوبوں سے بھی آگاہ کیا، جنہیں قابض حکومتمکمل کرنے سے روک رہی ہے۔
انہوں نے مسجداقصیٰ اور اس کے گردونواح کے خلاف سب سے نمایاں خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا اور مسجداقصیٰ کی موجودہ مذہبی، تاریخی اور قانونی حیثیت کی کھلم کھلا اسرائیلی خلاف ورزیوںپر توجہ مبذول کرائی۔
الشیخ الخطیب نےوفد سے مطالبہ کیا کہ وہ شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین کی سرپرستی میں سب کو جمع کریںاور القدس الشریف میں اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے ان کی مدد کریں۔
انہوں نے یورپیوفد پر واضح کیا کہ مسجد اقصیٰ اور اس سے ملحقہ احاطہ جو 144 مربع دونم ہے مسجد اقصیٰ کا حصہ ہے جس میں مسلمانوں کے ساتھ کسیدوسرے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کےتحت مسجد اقصیٰ کے معاملات میں مداخلت کرکے اشتعال پھیلانے کی کوشش کررہا ہے۔