بدھ کی شام اسرائیلیقابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گرفتاریوں اور مختلف حملوں سےفلسطینیوں کی جان ومال کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ قابض فوج نے تلاشی کی مذمومہمکے دوران طوباس کے شمال میں واقع قصبے عقبہ سے دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔
طوباس میں اسیرانکلب کے ڈائریکٹر کمال بنی عودہ نے بتایا کہ قابض فورسز نے دو نوجوانوں 39 سالہنائف ابو عرا اور 24 سالہ خالد احمد ابو حماد کو قابض انٹیلی جنس کی جانب سے پوچھگچھ کے لیے طلب کیے جانے کے بعد گرفتار کیا۔
قبل ازیں قابضفوج نے جنین کے مشرق میں واقع عرانہ گاؤں سے دو بھائیوں کو گرفتار کیا، جن میں سےایک سابق قیدی رہ چکا ہے۔
خبر رساںادارے’وفا‘ کے مطابق جنین میں قیدیوں کے کلب کے ڈائریکٹر منتصرسمور نے بتایا کہقابض فورسز نے سابق قیدی محمود خالد ابو حنانہ اور ان کے بھائی محمد کو ان کےگھروں پر چھاپہ مارنے اور تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا۔
مقبوضہ بیتالمقدس میں اسرائیلی قابض فوج نے کل دو نوجوانوں عصام مرار اور قصی مرار کو مقامیذرائع کے مطابق بیت دقو نامی گاؤں میں گھروں پر چھاپہ مار کر تلاشی لینے کے بعدگرفتار کر لیا۔
ذرائع نے بتایاکہ قابض فوج نے نوجوان عدنان ابو الھوا کو بیت المقدس کے قصبے الطور میں اس کےخاندان کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کیا اور گھر کی تلاشی لی۔
دوسری جانب اسرائیلیقابض پولیس کی حفاظت میں یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں الرامقصبے اور مسجد اقصیٰ کے جنوب میں سلوان قصبے کے وادی الربابہ محلے میں اراضی بلڈوزکرنا شروع کردی۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے قابض پولیس کی حفاظت میں مقبوضہ بیتالمقدس کے شمال میں الرام قصبے کے قریب الکسارات کے علاقے میں اراضی کو مسمار کرناشروع کیا۔
علاوہ ازیں بدھ کو اسرائیلی قابض فوج نے نابلس کے شمال میں واقعقصبے سبسطیا میں آثار قدیمہ پر دھاوا بول دیا۔
سبسطیا کے میئرمحمد عازم نے کہا کہ قابض فورسز نے فوجی کمک کے ساتھ سخت حفاظتی اقدامات کے درمیانقصبے میں آثار قدیمہ کے مقام پر دھاوا بول دیا۔
قصبے کو مستقلطور پر آباد کاروں اور قابض فوجیوں کے چھاپوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دشمن کی کوششہے کہ وہاں موجود قدیم یادگاروں کو مسلط کرنے اور ان کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جاسکے۔