قابض صہیونی انتظامیہ نے سرطان میں مبتلا 48 سالہ اسیر عبدالباسط معطان کی صحت میں مسلسل گرواٹ کے باوجود ان کی انتظامی حراست میں مزید توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ عبدالباسط معطان کا تعلق رام اللہ کی بلدیہ برقہ سے ہے۔
فلسطینی انجمن اسیران نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ معطان کے وزن روز بروز کمی واقع ہو رہی ہے جبکہ اسرائیلی محکمہ جیل خانہ جات انہیں باقاعدہ طبی سہولیات فراہم کرنے میں پس وپیش سے کام لے رہی ہے۔
دوران حراست معطان کو دو مرتبہ ہسپتال متنقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انکے پھیپڑے کا ایکسرے کیا جس میں مواد کی نشاندہی ہوئی ہے۔
اپنی حالیہ گرفتاری سے قبل معطان کے متعدد آپریشنز ہو چکے ہیں، جن میں ان کی بڑی آنت کا ایک حصہ نکالا جا چکا ہے۔ تاہم ڈاکٹروں کے بہ قول اب بھی معطان کے جسم میں سرطان کے ذرے موجود ہیں جن کا جسم کے دوسرے حصوں میں پھیلنے کا خطرہ ہے۔
اسرائیلی جیل سے رہائی کے تین ماہ بعد صہیونی فوج نے عبدالباسط معطان کی بیماری کے باوجود انہیں گذشتہ ماہ جولائی میں اغوا کر لیا۔
گذشتہ اگست کو عوفر جیل میں اسرائیلی فوجی عدالت نے معطان کو چھ ماہ قید سنائی تھی۔