’ابنا البلد‘ تحریک کے سیاسی بیورو کے ایک رکن قادری ابو واصل نے مقامیسطح پر فالو اپ کمیٹی کے لیے ایک واضح حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا، جس کے نتیجےمیں قابض ریاست کی پالیسی کا مقابلہ کرنےکے لیے ایک متفقہ بات چیت ہو گی۔
یہ بات ڈائیلاگسنٹر فار سٹڈیز کے زیر اہتمام "النقب کے واقعات اور فلسطینی منظر نامے پر ان کےاثرات” کے موضوع پر منعقدہ ایک سمپوزیم میں سامنے آئی۔
انہوں نے فلسطینیوںکی موجودگی کے مختلف مقامات پر ایک متحد فلسطینی وژن کی ضرورت کی طرف بھی اشارہ کیا۔صہیونی فاشسٹ حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جانے کامطالبہ کیا، خاص طور پر اسرائیلی زندانوں کے اندر سے 200 سے زائد فلسطینیوں کا معاملہبھی عالمی فوجداری عدالت میں اٹھانے پر زور دیا گیا۔
اسرائیلیوزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف "تل ابیب” میں مظاہروں کے بارے میں ابو واصلنے کہا کہ یہ مظاہرے بے مثال ہیں، یہ اسرائیلی ریاست کی سیاسی اور سماجی صورت حالکی درست ترتیب کا اظہار کرتے ہیں اور یہ فلسطینیوں کے باہمی تعلقات کی ازسرنووضاحت کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
ابو واصل نے کہاکہ فلسطینی اس حکومت سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور یہ واقعات ایسی تحریک کیضرورت کا تقاضا کرتے ہیں جس کے ذریعے وہ موجودہ حالات پر اثر انداز ہو۔