فیس بک اورانسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے اسرائیلی نگران فرم وائجر لیبز پر الزام لگایا ہےکہ اس نے فیس بک اور انسٹاگرام کے تقریباً 600000 صارفین کا ڈیٹا خفیہ طور پراکٹھا کرنے کے لیے دسیوں ہزار جعلی اکاؤنٹس اور جدید ٹریکنگ ٹولز کا استعمال کیا۔
’گارڈین‘ اخبار کے مطابق میٹا نے وائجر لیبز کو فیس بک اور انسٹاگراماستعمال کرنے سے روکنے کے لیے مقدمہ کیا ہے۔
میٹا کی جانب سےدائر کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک نے اسرائیلی کمپنی کے بنائے گئے38000 جعلی اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیا، جس کے دفاتر امریکا، برطانیہ، اسرائیل، سنگاپوراور متحدہ عرب امارات میں ہیں جنہیں وہ ایک کمپنی کے ذریعے تحقیق اور ترقی کے لیےاستعمال کرتی ہے۔
مقدمے میں یہ بھیکہا گیا ہے کہ وائجر لیبز نے مانیٹرنگ سافٹ ویئر استعمال کیا جو جعلی اکاؤنٹس کااستعمال کرتے ہوئے ٹویٹر، یوٹیوب، لنکڈ ان اور ٹیلیگرام کے ساتھ ساتھ فیس بک اورانسٹاگرام صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے۔
اس ڈیٹا میںگروپس اور پیجز کی پوسٹس، لائکس، فرینڈز، تصاویر، تبصرے اور معلومات شامل تھیں۔
میٹا نے جولائی2022 میں کیس دریافت کرنے کے بعد جو مقدمہ دائر کیا وہ فیس بک کی اس جنگ میں ایکاضافی قدم ہے جسے وہ ڈیجیٹل جاسوسی اور نگرانی کی صنعت قرار دیتا ہے۔