فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے تین فلسطینیوں کی شہادت پرانہیں قومی ہیروز کا نام دیا ہے۔ ان شہدا میں سے دو کو ہفتے کے روز اسرائیلی قابض فورسز نے شہید کیا تھا جبکہ ایک فلسطینی نوجوان جنوری کے پہلے ہفتے سے زخمی تھا اور اس نے اب ہفتے کے روز جام شہادت نوش کیا ہے۔
حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے ‘ فلسطینی عوام اسرائیلی قبضے کے خاتمے تک اپنی جدو جہد کو تیز بھی کریں گے اور اس میں اضافہ بھی کریں گے۔ نیز قابض اسرائیلی فورسز کے مقابلے پر اپنی پوری قوت لڑائیں گے۔
حماس نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مزید کہا ‘ اسرائیل کی طرف سے جاری جارحیت اس کی مجرمانہ پالیسی کا حصہ ہے۔ اس مجرمانہ پالیسی کے پیچھے فسطائی حکومت ہے۔ لیکن ہم اپنی سرزمین اور مقدس مقامات کو اس فسطائی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔
مقبوضہ یروشلم اور مسجد اقصیٰ کے خلاف اسرائیلی عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ نہ ہی اسرائیل کے ان حربوں سے ہمارے لوگوں کے حوصلوں کو کمزور اور استقامت کو توڑا جا سکتا ہے۔
حماس تحریک کی طرف سے شہدا کی نماز جنازہ میں بھی فلسطینی عوام سے بھر پور شرکت کی اپیل کی گئی تھی۔
ایک اور بیان میں حماس کے ترجمان حازم قاسم نے جنین میں اسرائیلی قابض فورسز کے خلاف بہادرانہ مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا ہے ‘ مزاحمت کا سفر ناجائز قبضے کے خاتمے کے لیے جاری ہے اور قومی مقصد کے لیے قربانیاں بھی جاری ہیں۔ ‘
ترجمان نے کہا ۔ جنین اور دوسرے علاقوں میں دی جانے والی قربانیاں اور مزاحمت اس امرکی گواہی ہیں کہ فلسطینی عوام کے حوصلے بلند ہیں۔