اسرائیل کی فوج نے الخلیل میں چار مزید فلسطینیوں کے گھر مسمار کر دیے ہیں۔ ان گھروں کو مسمار اور مالکان کوبے گھر کرنے کا روایتی بہانہ پیش کیا گیا ہے کہ ان گھروں کی تعمیر کے لیے اسرائیلی منظوری نہیں لی گئی تھی اور یہ بغیر لائسنس کے بنائے گئے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض فوجی بلڈورزروں کے ہمراہ خیلہ فرن کے علاقے کے بیرین نامی گاوں میں آئے اور ایک مکان گرا دیا۔ یہ گاوں الخلیل کے جنوب میں واقع ہے۔ اس گاوں میں آٹھ فلسطینی بے گھر کیے گئے۔
اسرائیلی قابض فوج نے اسی علاقے میں قابض اسرائیلی فوج نے دو مکانوں کو صبح کے وقت مسمار کیا تھا۔ یہ دونوں مکان تعمیرات کے آخری مراحل میں تھے۔ یہ مکانات عزام جابر کے خاندان کی ملکیت تھے اور الخلیل کے مشرقی گاوں البقعہ میں واقع تھے۔
علاوہ ازیں اسرائیلی بلڈوزروں سے لیس اہلکاروں نے نبی الیاس گاوں کے نزدیک زرعی مقاصد کے لیے کی گئی تمیرات کو مسمار کر دیا گیا۔ یہ زرعی ضروریات کے لیے کی گئی دو فلسطینی بھائیوں کی زرعی اراضی پر تھے۔ یہ جگہ نبی الیاس گاوں سے متصل اور قلقلیہ کے مشرق میں واقع ہے۔
اسی دوران تین مزید فلسطینی شہریوں کو ان کے گھر مسمار کرنے کے لیے نوٹس تھما دیے گئے ہیں۔ یہ نوٹس اسرائیلی فوج کی طرف سے دیے گئے ہیں کہ وہ جیوس گاوں میں اپنی تعمیرات روک دیں۔