اسلامی تعاون تنظیم میں سعودی عرب کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ مملکت کا فلسطینی جدوجہد پر مضبوط یقین ہی وہاں کے عوام کی حمایت کی بنیادی وجہ ہے۔
عرب نیوز نے سعودی پریس ایجنسی کے حوالے سے کہا کہ سعودی عرب کے نمائندے ڈاکٹر صالح السحیبانی نے مملکت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر فلسطین تنازع کو ختم کرنے اور خطے میں استحکام لانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں میں شدت لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں سعودی عرب کے مستقل نمائندے ڈاکٹر صالح نے کہا کہ او آئی سی کے کام کا ایک اہم ستون فلسطینی جدوجہد ہے۔
ڈاکٹر صالح کا یہ بیان مسجد الاقصیٰ پر اسرائیلی حملوں سے متعلق ایگزیکٹو کمیٹی کے ایک غیر معمولی اجلاس میں سامنے آیا ہے جو منگل کو سعودی شہر جدہ میں منعقد ہوا۔
یہ اجلاس فلسطین اور اردن کے وفود کی خواہش پر سعودی عرب، او آئی سی چیئرمین اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین کے ساتھ مشاورت کے بعد منعقد ہوا۔
ڈاکٹر صالح نے کہا کہ ’چند دن پہلے الاقصیٰ مسجد پر اسرائیلی شدت پسندوں نے دھاوا بولا تھا، اس واقعے کی جو بھی نوعیت ہو لیکن اسے 20 سال پہلے پیش آنے والے واقعات سے علیحدہ کر کے نہیں دیکھا جا سکتا جب اعلٰی اسرائیلی حکام نے ایسا ہی کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ سینکڑوں کی تعداد میں فلسطینی عوام کی ہلاکت کا سبب بنا تھا جس کے بعد دوسرے انتفادہ کا آغاز ہوا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس قسم کی خطرناک پیش رفت پر ضروری ہے کہ بین الاقوامی کمیونٹی صورتحال پر قابو پانے کے لیے جلد اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ایک مرتبہ پھر مسجد الاقصیٰ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ضروت اور خلاف ورزیاں روکنے پر اپنی مضبوط پوزیشن کا اعادہ کیا ہے۔
انہوں نے فلسطینی جدوجہد کے لیے سعودی عرب کی کوششوں پر ایک مرتبہ پھر روشی ڈالی اور فلسطینی عوام کے لیے مملکت کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔