چهارشنبه 30/آوریل/2025

نابلس میں سیاسی گرفتاریوں کے خلاف ریلی پر عباس ملیشیا کا تشدد

بدھ 11-جنوری-2023

کل منگل کی شامفلسطینی اتھارٹی  کی وفادار سکیورٹی فورسزنے نابلس میں سیاسی گرفتاریوں کی مذمت کے لیےنکالے گئے جلوس پر تشدد کیا جس کےنتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اس ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور انہیںمنتشر کرنے کے لیے عباس ملیشیا کی طرف سے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا۔

فلسطینی انفارمیشنسینٹر کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں نکالی جانے والی ریلی اور اس پرعباس ملیشیا کے تشدد کے مناظر پرمبنی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئیہیں۔

ویڈیو کلپس میںفلسطینی اتھارٹی کے ارکان کو نابلس میں مظلوم سیاسی قیدی مصعب اشتیہ اور باقی سیاسیقیدیوں کی رہائی کے مطالبے کے لیے ہونے والے عوامی مارچ کو منتشر کرنے کے لیے گیسبم اور براہ راست گولیاں چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اتھارٹی کے وفادارسکیورٹی عناصر نے نابلس کی مرکزی سڑکوں پر بھاری نفری تعینات کی اور نابلس گورنریکے قریب شہداء کے اہل خانہ کے لیے ایک بس کو قبضے میں لے لیا، جو رام اللہ سے واپسآرہی تھی۔

حکام نے مارچ کےشرکاء پر گولیوں، آنسو گیس اور اسٹن گرینیڈ سے حملہ کیا اور نابلس کے مرکز میںمظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے بکتر بند گاڑیوں کا استعمال کیا گیا۔

مقامی ذرائع کےمطابق حکام نے مارچ پر دھاوا بول دیا اور شرکاء پر حملہ کیا، شہریوں پر اندھا دھندگیس کی شیلنگ کی۔

ذرائع نے تصدیق کیکہ حکام نے طاقت کا استعمال کیا اور مارچ کے ساتھ ساتھ شہریوں کے اجتماعات اوردکانوں کے قریب آنسوگیس کی شیلنگ کی،جس سے لوگوں میں شدید غم و غصہ کی کیفیت پیداہوگئی۔

آنسو گیس سے بہتسے شرکاء اور راہگیر زخمی ہوگئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

حکام نے صحافیوںکو مارچ کی کوریج سے روکنے اورانہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے کیمرے چھینلیے گئے۔

مقامی ذرائع کےمطابق عباس ملیشیا نے نابلس میں متعدد صحافیوں پر حملہ کیا، صحافی محمد ترکمان کافون ضبط کر لیا، اور جلوس کی کوریج سے روک دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی