حماس کے ترجمان حازم قاسم نے مراکش میں ایک اور النقب فورم منعقد کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کرنے پر بعض عرب ممالک کی مذمت کرتے ہوئے ان کی شرکت کو "قابض ریاست کے ساتھ دوستی” قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں، ترجمان قاسم نے کہا کہ اس طرح کی ملاقاتیں "ظالم اور نسل پرست” اسرائیلی حکومت کو فلسطینی عوام، ان کے مقدس مقامات اور قیدیوں کے خلاف اپنی جارحیت بڑھانے کے لیے مزید جری کریں گی۔
مصر ، امریکہ، اسرائیل اوراس کے ابراہیمی معاہدے کے شراکت داروں (یو اے ای، بحرین ، مراکش) پر مشتمل النقب فورم کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس کل (سوموار) کو ابوظہبی میں ہوا ہے۔ اجلاس میں آئندہ بہار مراکش میں ہونے والی دوسری کثیرالجہت سربراہی اجلاس کی تیاری کا جائزہ لیا گیا۔
اسرائیلی وفد کی قیادت وزارتِ خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایلون اُشپیز کر رہے ہیں۔ ٹائمز آف اسرائیل کی ویب سائٹ کے مطابق زراعت، دفاع، صحت، سیاحت، انٹیلی جنس، توانائی، معیشت اور تعلیم کی وزارتوں کے 20 سے زیادہ اعلیٰ حکام وفد میں شامل ہیں۔
یہ ملاقاتیں اسرائیل میں گزشتہ مارچ میں منعقدہ النقب سربراہی اجلاس کے بعدتیسرا اجتماع ہے۔ اس سے قبل قائمہ کمیٹی کا اجلاس جون کو بحرین میں اور اکتوبر میں زوم پر ہوا تھا۔
النقب فورم کے چھ دیگر اجلاس بھی یو اے ای میں ہو رہے ہیں جن کا مقصد علاقائی سلامتی، تعلیم، رواداری، پانی، خوراک، سلامتی، سیاحت اور توانائی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال بتایا جا رہا ہے۔