چهارشنبه 30/آوریل/2025

2023 میں میں مسجد اقصیٰ پر دھاوے بڑھانے کی اسرائیلی کوششیں

پیر 9-جنوری-2023

فلسطینی دانشوراور مسجد اقصیٰ کے امور کے ماہر بسام ابو سنیہ نے کہا ہے کہ صہیونی قابض ریاستمسجد اقصیٰ میں آبادکاروں کی دراندازی کو بڑھانا چاہتی ہے اور موجودہ سال کے دورانمسجد کے صحنوں میں یہودیت کے واقعات مسلط کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہیہے۔

حریہ نیوز کےمطابق بسام ابو سنیہ نے کہا کہ قابض ریاست مسجد الاقصیٰ پر روزانہ اور ہر وقتدھاوا بولنا اور مسجد ابراہیمی کے منظر نامے کو لاگو کرنا چاہتی ہے۔

ابو سنیہ نے کہاکہ "صہیونی ریاست کے پاس مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کا بڑا منصوبہ ہے اور یہمعاملہ صرف حکومتوں سے متعلق نہیں ہے۔ اس میں کئی نجی انتہا پسند گروپ اور تنظیمیںبھی شامل ہیں۔

انہوں نے مزیدکہا کہ "قابض دشمن کو سیف القدس کی جنگ میں احساس ہوا کہ فلسطینی عوام الاقصیٰکے دفاع میں کوئی سمجھوتا کرنے کو تیار نہیں ہوں گے۔”

ابو سنیہ نے زوردے کر کہا کہ "قابض ریاست عرب ممالککے ساتھ تعلقات معمول  پرلانے سے فائدہاٹھاتے ہوئے مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کے لیے سرگرم ہے۔

فلسطینی کارکنوںنے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں مستقل اور مسلسل متحرک ہونے اور قبلہ اول سے ربط قائم رکھنےاور مسجد کی عارضی اور مقامی تقسیم کے لیے آباد کاری کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے پرزور دیا ہے۔

فلسطینی کارکنوںنے اس بات پر زور دیا کہ ہم ایک ایسی حقیقت کا سامنا کر رہے ہیں جس کے لیے الاقصیٰمیں مستقل موجودگی اور مسلسل ربط وتعلق کی حالت کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ایک وسیعاور مسلسل عوامی مزاحمت قبلہ اول کے دفاع کے لیے وقت کی اہم ضرورت ہے۔

مسجد اقصیٰ کیجگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی پرچارک انتہا پسند صہیونی تنظیموں نے سال 2023 کا آغازمسجد اقصیٰ کو ہدف بنانے کے مطالبات سے کیا ہے۔

رواں سال اسرائیلمیں ایک انتہا پسند حکومت قائم ہوئی ہے جس میں ایتمام بن گویر جیسے سخت گیر مذہبیعناصر بھی شامل ہیں جو ہرصورت میں مسجد اقصیٰ کو یہودیوں کا مرکز بنانے پر تلےہوئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی