فلسطین کے مقبوضہمغربی کنارے میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مسلسل مزاحمتی کارروائیاں جاری رہیں۔کل اتوار کو مزاحمت کی 16 کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں، جن میں اسرائیلی قابض فوجیوںکو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کا حملہ بھی شامل ہے۔
حریہ نیوز کےمطابق مزاحمت کاروں کی کارروائیوں میں ایک دھماکہ خیز ڈیوائس کا دھماکہ کرنا، دومولوٹوف کاک ٹیل پھینکنا، نیز یہودی آباد کاروں کے 5 حملوں کا سامنا کرنا، آبادکاروں کی دوگاڑیوں کو تباہ کرنا اور مقبوضہ مغربی کنارے کے الگ الگ حصوں میں قابضریاست کے ساتھ 5 مقامات پر تصادم کےواقعات شامل ہیں۔
مزاحمتی کارکنوں نےقلقیلیہ گورنری کے قصبے عزون میں آباد کاروں کے حملوں کامنہ توڑ جواب دیا اور ان کیگاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔ جنین میں الجلمہفوجی چوکی پر قابض فوجیوں کو دھماکہ خیز ڈیوائس سے نشانہ بنایا۔
مشتعل مزاحمتکاروں نے علاقے میں متواتر آبادکاروں کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے علاوہ نابلس کےشہر عینابس میں قابض فورسز پر مولوٹوف کاک ٹیل بھی پھینکے۔
نوجوانوں نے بیتلحم کے قصبے حوسان میں آباد کاروں پر پتھراؤ بھی کیا اور ان کے حملوں کو پسپا کر دیاجس کے نتیجے میں آباد کاروں کی متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔
مزاحمتی کارکنوںنے الخلیل میں "کرمی زور” بستی کی طرف فائرنگ کی، جب بیت امر قصبے میںقابض افواج کے ساتھ شدید تصادم شروع ہوا، جس میں پتھراؤ بھی شامل تھا۔
الخلیل میںمزاحمت کاروں نے علاقے اور الکعبنہ گاؤں میں آباد کاروں کے حملوں کا مقابلہ کرنےکے علاوہ، "گوش عیتزیون” بستی کی طرف مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے۔