مقبوضہ مغربیکنارے میں مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے میں ناکامی کا نیا صہیونی اعتراف سامنےآیا ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 کارروائیوں کے بعد عبرانی ویب سائٹ "واللا”نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رواں سال اسرائیلی فوجیوں اور آباد کاروں کے خلاف حملوںمیں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔
عبرانی واللا ویبسائٹ نے ایک فوجی اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ اندازہ ہے کہ گذشتہ سال تقریباً300 کارروائیاں کرنے کے بعد رواں سال کے دوران مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہمغربی کنارے میں بھاری مقدار میں ہتھیاروں کی ترسیل اور غزہ کی پٹی سے وہاں فنڈز کیمسلسل منتقلی کی وجہ سے کارروائیوں میں تیزی آئے گی۔
اہلکار نے نشاندہیکی کہ علاقے پر فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول کی کمزوری کے پیش نظر اسرائیلی سکیورٹیمہاجرین کیمپوں میں کام کرنے سے خوفزدہ ہو گئی ہے، خاص طور پر شمالی مغربی کنارےکے نابلس اور جنین میں مزاحمتی کارروائیوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔
فوجی اہلکار نےخبردار کیا کہ "فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول کے کمزور ہونے اور غزہ کی پٹی پرکارروائیوں کے نفاذ کے لیے دباؤ ڈالنے کی مسلسل کوششوں کے بعد کشیدگی بڑھے گی۔”
انہوں نے وضاحت کیکہ پچھلے سال مغربی کنارے میں اسرائیلی اہداف پر 285 فائرنگ کے واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ 2021 میں یہ تعداد صرف 61 تھی۔