ایک فلسطینی نوجوان آج صبح اسرائیلی قابض فوج کے جنوبی بیت لحم میں الدھیشہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا کے موقع پر گولی لگنے سے شہید ہو گیا ہے۔
طبی ذرائع کے مطابق 16 سالہ آدم عصام عیاد کو سینے میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہونے پر بیت جالا ہسپتال لایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گیا۔
فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ایجنسی "وفا” کو بتایا کہ عیاد اس وقت شدید زخمی ہوا جب صبح کے وقت اسرائیلی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد نے کیمپ پر دھاوا بول دیا اور گھروں پر چھاپے مارنا شروع کر دیے۔ اس موقع پر براہِ راست ربڑ کی گولیوں، آنسو گیس اور دیگر آلات سے مقامی نوجوانوں پر فائرنگ کی۔
واقعات کے دوران ایک بچے کے سینے جبکہ ایک نوجوان کے ہاتھ میں گولی لگی۔
قابض فوج نے ایک گھر میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد ایک نوجوان کو اغوا کر لیا جس کی شناخت عنان احمد سرابطہ کے نام سے ہوئی ہے۔
دریں اثنا، شہید آدم عصام کے سوگ میں بیت لحم صوبے میں آج عام ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔نیز واقعے کی حماس نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔