اسرائیلی قابض اتھارٹی نے فلسطینی عوام کو ان کے گھروں سے بے گھر کرنے کی شدت سے جاری مہم کے سلسلے میں سال کے آخری روز وادی الجوز میں ایک فلسطینی خاندان کا دو منزلہ گھر گرا کر پورے خاندان کو بے گھرکر دیا ۔
قابض اتھارٹی نے 9 افراد پر مشتمل فلسطینی خاندان سے زبردستی کرتے ہوئے اسے مجبور کیا کہ یہ اپنے گھر کو اپنے ہاتھوں سے مسمار کرے۔ یہ واقعہ مشرقی یروشلم کے پڑوس میں واقع وادی الجوز میں پیش آیا ہے۔
مسمار کیے گئے گھر کے فلسطینی مالک مصطفیٰ عرامین نے اس بارے میں بتایا ہے’ اسرائیلی قابض اتھارٹی نے اسے اتوار کے روز تک اپنا گھر مسمار کرنے کا حکم دیا ، بصورت دیگر اس قابض اتھارٹی کو جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ نیز اسرائیلی قابض اتھارٹی اس کا گھر گرانے کے اخراجات بھی وصول کرے گی۔
‘ہم اس دو منزلہ گھر میں 9 اہل خانہ مقیم تھے۔ ہمیں کہا گیا کہ آپ کا گھر اسرائیلی منظوری کے بغیر بنا ہے۔ اس لیے اسے گرانا ہوگا، اس سلسلے میں اسرائیلی عدالت سے رجوع کیا تو وہاں بھی شنوائی نہ ہوئی۔
واضح رہے فلسطینیوں تعمیر ہو چکے گھروں کو مسمار کرنے اور نئے گھروں کی تعمیر کی اجازت نہ دینے کی اسرائیلی پالیسی فلسطینیوں کو ان جگہوں سے بے دخل کرنے اور پورے فلسطین کو یہودیانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ جس میں ایک تسلسل نظر آتا ہے۔