پنج شنبه 06/فوریه/2025

15 دنوں میں 57 فلسطینیوں کے گھر اور عمارتی ڈھانچے مسمار: اقوام متحدہ

جمعہ 30-دسمبر-2022

اقوام متحدہ کے انسانی بھلائی کے امور سے متعلق دفتر ‘OCHA’  نے بتایا ہے کہ حالیہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی قابض اتھارٹی 57 فلسطینیوں کے ملکیتی تعمیراتی ڈھانچوں کو مسمار کیا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے مسماری کارروائیوں کا زیادہ تر ہدف مغربی کنارا رہا ہے جہاں عماراتی ڈھانچوں میں فلسطینیوں کے گھر بھی شامل ہیں۔

‘ اوچھا ‘ کی پندرہ روزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔ کہ فلسطینیوں کے گھروں اور دوسرے عمارتی ڈھانچوں کی مسماری کے تازہ واقعات کا تعلق 6 دسمبر سے 19 دسمبر کے دوران تک رہا ہے۔  اسرائیلی حکام نے مسماری کی کارروائیوں کا جواز یہ پیش کیا ہے کہ ان فلسطینیوں کے پاس گھر یا دیگر عمارات کے بنانے کے سرکاری اجازت نامے نہیں تھے۔       

لیکن اہم بات یہ ہے کہ کسی فلسینی کا اپنے گھر یا کاروباری مرکز کے لیے اسرائیلی حکام سے لائسنس حاصل کرنے میں کامیاب ہونا تقریبا ناممکن عمل ہے۔  عام طور پر فلسطیوں کو اسرائیلی حکام لائسنس دیےنے سے انکارکرتے ہیں لیکن اس سے پہلے لمبے چکر لگواتے رہتے ہیں۔  

 ‘اوچھا ‘ کی رپورٹ کے مطابق اس مسماری مہم کے دوران صرف دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی حکام مے 22 فلسطینی بچوں سمیت 44 افراد کو ان کے گھروں سے محروم کیا ہے۔  ان میں 13 وہ خاندان بھی شامل ہیں جن کے مکان ‘ ڈونرز’ کی مدد سے قابل رہائش ہوئے تھے۔  

چونکہ ان عماراتی ڈھانچوں میں فلسطینیوں کی دکانیں اور زرعی عمارات بھی شامل ہیں اس لیے کم از زکم  2000 فلسطینی عوام کے روز گار بھی مسماری مہم سے متاثر ہوئے ہیں۔      

رپورٹ کے مطابق ان عمارتی ڈھاچوں میں سے 46 ڈھانچے مغربی کنارے کے علاقہ سی  سے متعلق تھے۔ جنہیں 96 گھنٹوں کے نوٹس پر محض معمولی سی شکایت یا اعتراض پر گرا دیا گیا۔     

 6 دسمبر کو اسرائیلی حکام نے دو ڈونرز کے دیے گئےٹینٹ بھی چھین لیے۔   ڈونرز نے یہ ٹینٹ اسرائیلی مظالم کی وجہ سے بے گھر ہونے والے دو خاندانوں کو عارضی رہائش کے انتظام کے طور پر دیے تھے۔    

23 نومبر کو اسرائیلی حکام نے کمیونٹی سکول کی عمارت مسمار کی۔  یہ سکول گرانے کا واقعہ جنوبی ہیبرون کے علاقے میں پیش آیا ۔        

 سات عمارتی ڈھانچے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے علاقے میں مسمار کیے گئے۔  ان میں دو ڈھانچے لسویہ کے علاقے کے بھی تھے۔     

13 اور 15 دسمبر کو مسافر یطا کے علاقے میں اسرائیلی قابض فوجیوں نے فائرنگ رینج کے نام پر علاقے کو بند کر دی اور 1000 سے زائد فلسطینیوں کی زندگی محال کیے رکھی۔ اس علاقے میں یہ سرگرمی تیسری بار ہو چکی ہے۔ 

علاوہ ازیں بھی متعدد فلسطینی علاقوں میں مسماری اور فلسطینیوں کو ان کی جگہوں سے بے دخل کرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی