نام نہاد اسرائیلی”نیچر اتھارٹی” اور "العاد” سیٹلمنٹ ایسوسی ایشن نے مسجد اقصیٰکے جنوب میں واقع قصبے سلوان میں وادی الربابہ محلے کی زمینوں میں نگرانی کے کیمرےاور دیگر جاسوسی کے آلات نصب کیے ہیں۔
"صفا” نیوز نے المقدسی احمد سمرین کے حوالے سے بتایا کہ”نیچر اتھارٹی” اور "العاد” یہودی بستیوں کے عملے نےقابض پولیس کی حفاظت میں خاندان کی زمینوں میں بجلی کے کھمبوں پرنگرانی کے کیمرے اور دیگر جاسوسی آلات نصبکیے ہیں۔
سمرین خاندان کےپاس 200 دونوں کے رقبے پر مشتمل 30 دونم اراضی ہے جسے "بائبلیکل گارڈنز”کے قیام کے حق میں ضبط کرنے کا خطرہ ہے۔
سمرین نے وضاحت کیکہ قابض حکام وادی الربابہ محلے کی زمینوں پر قابض حکام کی ان کی کوششوں سے مطمئن نہیں ہیں، بلکہ وہ انزمینوں کے اندر اور محلے کی سڑکوں اور گلیوں اور چوراہوں میں سننے اور مانیٹرنگکرنے والے آلات نصب کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ یہ کیمرے القدس کے باشندوں کیرازداری کو ان کے گھروں کے اندر بھی گھس کرمتاثر کرنے کی کوشش ہے، کیونکہ یہ پورےعلاقے میں فلسطینیوں کی نقل وحرکت کو ظاہر کرتی ہیں۔
حال ہی میں،”نیچر اتھارٹی” نے وادی الربابہ کی زمینوں پر مزید نگرانی کرنے والے کیمرےنصب کرنا شروع کر دیےتھے، جنہیں آباد کاروں کے لیے "عوامی بائبل کےباغات” میں تبدیل کرنے کے لیے بستیوں اور یہودیت کے حق میں قبضے میں لیے جانےکا خطرہ ہے۔