اسرائیلی قابض فورسز نے دوفلسطینی خواتین کی سزائے قید مکمل ہونے کے بعد انہیں رہائی دے دی ہے۔ یہ رہائی جمعہ کے روز ہوئی۔ رہائی پانے والی یاسمین جابر نے اڑھائی سال جیل میں قید کاٹی جبکہ ان کی دوسری ساتھی دینا جرادات نے جیل میں ساڑھے چار ماہ گزارے۔
دو فلسطینی خواتین کی جیل سے رہائی کے بعد بھی 29 خواتین اسرائیلی جیلوں میں موجود ہیں۔ ان میں دو نوعمر بچیاں بھی شامل ہیں۔ جن کے نام نوفوت حماد اور زمزم القواسمہ ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کے لیے قائم سوسائٹی کے مطابق میسون موسیٰ نامی فلسطینی خاتون طویل ترین سزا پانے والوں میں سے ایک ہیں، انہیں 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا اور 15 سال سزائے قید سنائی گئی تھی۔ وہ ابھی جیل میں ہیں۔ اسی طرح شروق دویات اور شاتیلا عیاد نامی دو فلسطینی خواتین کو سولہ سولہ سال سزائے قید سنائی گئی ہے۔
اسرائیلی جیلوں میں ان جیلوں میں بند فلسطینی خواتین میں سے چھ زخمی حالت میں قید ہیں۔ جبکہ دو کو نظر بند کیا گیا ہے ان کے خلاف سرے سے کوئی مقدمہ بھی نہیں بنایا گیا ہے۔