جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی اسیران کی ہلاکت کا نیا اسرائیلی نسل پرستانہ قانون

اتوار 25-دسمبر-2022

فلسطین کے جیلوں میں نظر بند کیے شہریوں کے امور کو دیکھنے کے لیے بنائے گئے کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی فلسطینیون کو نسل پرستانہ بنیادوں پر سزائے موت دینے کے لیے پہلے سے بھی زیادہ سخت قوانین بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔               

ان نئے قوانین کے بعد  اسرائیلی عدالتوں کی مدد سے فلسطینیوں کا آسانی دوران حراست قتل ممکن ہو جائے گا۔ کمیشن نے اپنے جاری کردہ بیا ن میں مزید کہا ہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی کا یہ اقدام اسرائیل کی اس طویل منصوبہ بندی کا حصہ ہے جس کے تحت فلسطینیوں کی زندگیوں کو اور مشکل بنایا ہے اور انہیں مصائب سے دو چار کرنا ہے۔        

کمیشن کے مطابق اسرائیلی قابض اتھارٹی کی طرف سے نئی ممکنہ قانون سازی واضح طور پر اسرائیلی نسل پرستی کے مقاصد کے لیے ہے۔     

 یہ اسرائیلی ارادے اسرائیلی نسل پرستی اور انتقامی سوچ کے عکاس ہیں، یہ سوچ اسرائیلی رہنماوں پر غالب ہے۔ 

واضح رہے اس سے پہلے بھی اسرائیلی قابض اتھارٹیز جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو مختلف اذیتوں کا شکار رکھتی ہے، تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور زخمی یا بیمار ہونے کی صورت میں انہیں علاج سے جان بوجھ کر محروم رکھتی ہے۔ جس کے نتیجے میں فلسطینی قیدی جیل میں تڑپ تڑپ کر جان دیتے رہتے ہیں۔ 

مختصر لنک:

کاپی