فلسطین کے جیلوں میں نظر بند کیے شہریوں کے امور کو دیکھنے کے لیے بنائے گئے کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی فلسطینیون کو نسل پرستانہ بنیادوں پر سزائے موت دینے کے لیے پہلے سے بھی زیادہ سخت قوانین بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔
ان نئے قوانین کے بعد اسرائیلی عدالتوں کی مدد سے فلسطینیوں کا آسانی دوران حراست قتل ممکن ہو جائے گا۔ کمیشن نے اپنے جاری کردہ بیا ن میں مزید کہا ہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی کا یہ اقدام اسرائیل کی اس طویل منصوبہ بندی کا حصہ ہے جس کے تحت فلسطینیوں کی زندگیوں کو اور مشکل بنایا ہے اور انہیں مصائب سے دو چار کرنا ہے۔
کمیشن کے مطابق اسرائیلی قابض اتھارٹی کی طرف سے نئی ممکنہ قانون سازی واضح طور پر اسرائیلی نسل پرستی کے مقاصد کے لیے ہے۔
یہ اسرائیلی ارادے اسرائیلی نسل پرستی اور انتقامی سوچ کے عکاس ہیں، یہ سوچ اسرائیلی رہنماوں پر غالب ہے۔
واضح رہے اس سے پہلے بھی اسرائیلی قابض اتھارٹیز جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو مختلف اذیتوں کا شکار رکھتی ہے، تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور زخمی یا بیمار ہونے کی صورت میں انہیں علاج سے جان بوجھ کر محروم رکھتی ہے۔ جس کے نتیجے میں فلسطینی قیدی جیل میں تڑپ تڑپ کر جان دیتے رہتے ہیں۔