چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی اتھارٹی کا2022 میں کارکنوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال

جمعرات 22-دسمبر-2022

فلسطین میں شہریآزادیوں اور بنیادی حقوق پر نظررکھنے والے ادارے "لائرز فار جسٹس” گروپکے ڈائریکٹر مہند کراجہ نے کہا ہے کہ سال 2022 کارکنوں کے خلاف حکام کی طرف سے سبسے زیادہ جبروتشدد کا سال ہے۔ جہاں اس سال مغربی کنارے میں سیاسی قیدیوں کی تعداد700 سے زائد ہوگئی ہے۔

کراجہ نے وضاحت کیکہ اس سال، سمن اور گرفتاری کے درمیان مغربی کنارے میں اتھارٹی کی خلاف ورزیاں، اسرائیلیجیلوں سے رہائی پانے والے قیدیوں، یونیورسٹی کے طلباء اور کارکنوں کو نشانہ بنانےوالے ایک ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔

فلسطینی اتھارٹیکا نشانہ انسانی حقوق کے متعدد کارکنوں تک پہنچا۔ جہاں کراجہ نے اشارہ کیا کہاتھارٹی اور استغاثہ نے انسانی حقوق کی سرگرمیوں کی بنیاد پر انہیں ایک سے زیادہمرتبہ طلب کیا ہے۔

کراجہ نے مزیدکہا کہ اتھارٹی نے مغربی کنارے میں اپنی حالیہ مہم کے دوران 30 سے زائد طلباء کوگرفتار کیا، جس کے بعد  بیرزیت یونیورسٹیکے طلباء نے سیاسی گرفتاری کو مسترد کرتے ہوئے یونیورسٹی کے اندر دھرنا دے رہے ہیں۔

انہوں نے سیاسی قیدیوںکو تشدد کا نشانہ بنانے، ان کے خاندانوں پر حملہ کرنے، کارکنوں پر الزامات لگانےاور انہیں بے بنیاد دعووں اور بہانوں کے تحت گرفتار کرنے کی اتھارٹی کی جانب سےانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متعدد واقعات کی طرف اشارہ کیا۔

کراجہ نے تمام بینالاقوامی اداروں اور سول سوسائٹی سے حکام کی جانب سے طلباء کے خلاف قانونی چارہجوئی کو روکنے کی فوری اپیل کی۔ انسانی حقوق کے تمام اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہحکام کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے مداخلت کریں۔

مغربی کنارے میںفلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز طلباء، رہائی پانے والے قیدیوں اور کارکنوں کےخلاف سیاسی گرفتاری کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں، جو کہ حالیہ دنوں میں اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے یوم تاسیس کے موقع پر گرفتاریوں کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہہوا۔

انسانی حقوق کیکمیٹیوں اور مراکز نے مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے کی گئی سیاسیگرفتاریوں اور شہریوں کے خلاف اس کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور سیاسی گرفتاریوںکے خاتمے اور تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

بیرزیت یونیورسٹیکے متعدد طلباء سیاسی گرفتاری کو مسترد کرتے ہوئے  اپنے ساتھی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیےلگاتار آٹھویں روز بھی یونیورسٹی کے اندر اپنا دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی