قابض اسرائیلی حکامنے انکشاف کیا ہے کہ 8دسمبر کو تل ابیب میں ایک کمانڈو رن اوور آپریشن کیا گیا جس میں ایک آبادکار زخمیہوا تھا۔
قابض فوج نے 31 سالہ علی حامدپر فرد جرم عاید کی ہے جس میں الزام عاید کیا گیا ہے کہ حامد نے اپنے شہید کنمجاھد حامد کی شہادت کا بدلہ لینا چاہتا تھا جسے کچھ عرصہ پیشتر اسرائیلی فوج نےرام اللہ کے نواحی علاقے سلواد میں گولیاں مار کرشہید کردیا تھا۔
قابض فوج نے آپریشنکے مرتکب علی حامد کو کچھ دیر بعد گرفتار کر لیا۔ اس سے اسرائیلی شن بیٹ ایجنسی کیجانب سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
رام اللہ کے مشرقمیں واقع قصبے سلواد سے تعلق رکھنے والے مزاحمتی کارکن مجاہد حامد کو 7/12/2022 کوقابض فوج کی گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
مزاحمت کار "حامد” نے رام اللہ کے مشرق میں سلوادقصبے کی زمینوں پر تعمیر ہونے والی "عوفرا” بستی کے قریب قابض فوج کے ایکفوجی مقام کی طرف ایک گاڑی میں فائرنگ کی۔
شہید حامد نے”عوفرا” بستی کی طرف فائرنگ کا حملہ کیا تھا اور بحفاظت فرار ہوگئے تھے۔
نوجوان مجاہدمحمود جمعہ حامد 29 اکتوبر 1990ء کو ضلع رام اللہ کے قصبے سلواد میں پیدا ہوئے۔
قابض افواج نےانہیں 2010 میں گرفتار کیا تھا اور انہیں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تین سالکی سزا سنانے کے بعد سزا کو بڑھا کر 9 سال کر دیا گیا تھا۔