قطرمیں جاری فٹبال ورلڈ کپ کے دوران جس طرح عرب تماشائیوں اور ٹیموں نے فلسطینی پرچم لہراکرفلسطینی قوم کے ساتھ یکجہتی اور اسرائیلیوں سے نفرت کا اظہار کیا ہے اس کودیکھتے ہوئے اسرائیلی میڈیا چیخ چیخ کر اس ورلڈ کپ کو فلسطینیوں کے لیے فاتح قراردے رہا ہے۔
قطر سے اسرائیلیاخبار ’ہارٹز‘ کے نامہ نگار نے قطع نظراس کے کہ اتوار کو ہونے والے فائنل میچ میںفرانس اور ارجنٹائن میں سے کون جیتا ہے "قطر ٍمیں فاتح فلسطین ہے‘‘ کا عنواندیا ہے۔
نامہ نگار عوزیدان نے مزید کہا کہ عظیم فتح فلسطینیوں کے ساتھ عربوں کی یکجہتی ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ اس ورلڈ کپ میں فلسطینی جھنڈا سب سے زیادہ مقبول ہوا اور احساس یہ ہے کہورلڈ کپ میں حصہ لینے والے 33 ملکوں میں سب سے اہم (فلسطین) ہیں، چاہے ہم سیمیفائنل کو چھوڑ کر چیمپئن شپ کے میچ میں پہنچ جائیں۔ کچھ بھی نہیں بدلا، سٹیڈیمز کےاندر اور باہر، میٹرو اور گلیوں میں، ٹیموں کی فتح اور شکست ہر طرف عرب، فلسطین کےساتھ یکجہتی کرتے نظرآتے ہیں۔
رپورٹر نے مزیدکہا کہ ورلڈ کپ کے اختتام کے قریب آتے ہی میٹرو میں منتظمین اور سکیورٹی اہلکاروںکی طرف سے فلسطین کی حمایت میں میٹل ڈیٹیکٹرز پر فلسطینی جھنڈے لہرائے گئے۔ سمٹ اسوقت ہوا جب ایک مراکشی نے اسٹیڈیم کے لاؤڈ اسپیکرز میں اعلان کیا کہ ” مراکش زندہباد ۔ فلسطین زندہ باد، مقبوضہ فلسطین کی آزادی کی حمایت میں نعرے لگائے گئے”۔