فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے انتباہ کیا ہے کہ اگر یہودی آباد کاروں نے اپنی آٹھ روزہ حانوکا تعطیلات کے دورن مسجد اقصیٰ میں توڑ پھوڑ کی تو اس کے سخت مضمرات ہوں گے۔
یہودی آباد کاروں نے اتوار کے روز سے اپنی آٹھ روزہ تعطیلات حانوکا مسجد اقصیٰ میں گذارنے اور مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کا اعلان کر رکھا ہے۔
ہفتے کے روز حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں بڑے ‘ بریک ان ‘ کی کوشش میں ہیں اور ان آٹھ دنوں میں بار بار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس لیے ہم انہیں خبر دار کرتے ہیں مسجد اقصیٰ میں توڑ پھوڑ کرنے کے نتائج بڑے سنگین ہوں گے۔
حماس کی طرف سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسارئیلی قابض اتھارٰ کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے خلاف بڑھی ہوئی کارروائیاں فلسطینیوں کے لیے اشتعال کا ذریہ بن رہی ہیں۔ اس لیے یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ میں توڑ پھوڑ یا بے ہودگی کی ذمہ داری اسرائیلی قابض اتھارٹی پر آئے گی۔
حماس نے کہا اسرائیلی قابض اتھارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے’ مسجد اقصی تنہا ہے نہ لاوارث ہے، ہمارے لوگ اس کے تحفظ کے لیے موجود رہیں اور ہر قیمت پر اس مقدس مقام کا تحفظ کریں گے۔ ‘
اس موقع پر فلسطینی عوام سے بھی حماس نے اپیل کی ہے کہ وہ یروشلم اور 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مسجد اقصیٰ کے لیے اپنی موجودگی کو بڑھائیں۔