حماس کے سییاسی شعبے کے نائب سربراہ موسیٰ ابو مرزوق نے حماس اچھی طرح سمجھتی ہے کہ اس علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر کن چیزوں پر فوکس کرنا ہے۔ ان کی طرف سے اس امر کا اظہار ایک بیان میں کیا گیا ہے جو جمعرات کے روز سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا ‘اس وقت یہ انتہائی اہم ضرورت ہے کہ حماس اپنے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعلقات کو مضبوط کرے اور ان سب معاہدات کو ممکن بنائے جو کیا جا سکتے ہیں۔’
حماس نے خطے کے کئی ملکوں کے ساتھ مسائل کے سیاسی حل کی طرف کامیابی سے ۔ پیش رفت کی ہے ۔ اس لیے حماس کو امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں کوئی مضائقہ نہیں لگتا کہ معمول کے ماحول میں کوئی رابطے ہوں۔ ‘
انہوں واجح انداز میں کہا ‘ اگر کوئی ایسی بات ہوتی ہے تو حماس ایسی کسی چیز کو مسترد نہیں کرتی ہے۔ موسیٰ ابو مرزوق نے یہ واضح کیا کہ حماس کو سوائے اسرائیل کے کسی بھی ملک کے ساتھ روابط رکھنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ‘
یورپی ممالک کی حماس کے بارے میں پوزیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے حماس رہنما نے کہا’ حماس کو ان ممالک کے موقف کے بارے میں اتنی تشویش ہے جتنا کہ وہ فلسطین کاز پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ تام اب یورپی ممالک اکا اثر رسوخ پہلے کی طرح نہیں رہا ہے۔ ‘
انہوں نے نشاندہی کی کہ حماس کا کئی یورپی ملکوں کے ساتھ رابطہ ہے۔ اگرچہ انہوں نے تنظیم کے رابطہ کرنے پر پابندیا ں لگا رکھی ہیں۔
غزہ کے طویل ترین محاصرے کے بارے میں موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ‘اس بارے میں حماس کی طرف سے تمام متعلقہ ملکوں، بین الاقوامی اداروں کے ساتھ رابطے کیے گئے ہیں۔ انہیں اسرائیلی کی طرف سے لمبے محاصرے سے فلسطینی عوام کی مشکلات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ ‘
حماس کے وفد کے دروہ روس کے بارے میں احماس رہنما نے کہا ‘ اس دورے کو تاریخی قرار دیا روسی فیڈریشن کے ساتھ فلسطینی قیادت کے طویل عرصے سے مراسم ہیں۔ روس بھی عالمی منظر نامے میں ایک اہم کھلاڑی ہے۔