جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کا قبلہ اول پر دھاوا

بدھ 14-دسمبر-2022

کل منگل کی صبحقابض صہیونی فوج نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ بعد ازاں یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی پولیس اور فوج کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰپر دھاوا بولا۔

مقامی ذرائع نےمرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض فورسز نے منگل کوعلی الصبح  مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا بولا اور جگہجگہ پھیل گئے۔ اس دوران قابض فوج کی موجودگی میں آباد کاروں نے تلمودی تعلیماتکےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

قابض فوج کے گھیراؤسے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کےخلاف شدید نعرے بازی کی۔ فلسطینی نمازیوں کے’اللہ اکبر‘ کے فلک شگاف نعروں سے قبلہاول کی فضا گونج اٹھی۔ اس دوران فلسطینی نوجوانوں نے قابض فوج پر سنگ باری کی جبکہ دوسری طرف سے قابض فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول سے باہر نکالنےکے لیےان پر طاقت کا استعمال کیا اور ان پر صوتی بم برسائے۔

قابض افواج کیمخالفت میں نمازیوں کے ایک گروپ نے مسجد کے صحنوں میں اجتماعی نماز ادا کرنا شروعکردی۔

بعد میں ہونے والیپیش رفت میں درجنوں آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ یہودی شرپسندوں کوقابض فوج کی جانب سے فول پروف سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔

جیسے ہی آبادکاروں کے پہلے گروہ نے الاقصیٰ کے صحن پر دھاوا بولا تو وہاں پرموجود مردو خواتیننمازیوں نے تکبیر کے نعرے لگائے اور قبلہ اول کے دفاع کے عزم اور اس کی آزادی کےلیے نعرے لگائے۔

خیال رہے کہ جمعہاور ہفتے کے سوا باقی تمام ایام میں یہودی آباد کار اسرائیل فوج اور پولیس کیسرکاری سرپرستی میں قبلہ اول پر دھاوے بولتے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابقمذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی