حماس کے 35 ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے فوجی پریڈ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ حماس نے اس فوجی پریڈ کا انعقاد ‘ شیروں کی کچھار ‘ کے نام سے کیا۔ اس پریڈ میں درجنوں فلسطینی مزاحمت کاروں نے بھر پور جوش و جذبے سے حصہ لیا ۔ پریڈ میں حماس کے سینئیر حکام نے بھی شرکت کی ۔
‘شیروں کی کچھار’ کے نام سے کی جانے والی اس فوجی پریڈ کے شرکا نے غزہ کی گلیوں میں مارچ کیا ۔ مارچ کرنے والے مزاحمت کاروں نے اپنے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اور شہدا کی تصاویر پر مبنی کتبے اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔
ان تصاویر میں زیادہ تو ان شہدا کی تصاویر تھیں جنہیں حالیہ عرصے میں اسرائیلی قابض فوج نے مغربی کنارے میں شہید کیا گیا ہے ، یا جنہوں نے بہت بہادری کے ساتھ قابض فوج کو بھی نشانہ بنانے کے بعد کارروائی کو دوران شہادت قبول کی۔
حماس کی اس فوجی پریڈ کے بعد کی گئی نیوز کانفرنس میں ترجمان حماس محمد حمادہ نے بتایا ۔ حماس کی طرف سے مسلح مزاحمت کی آپشن کا جاری رکھنا اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے کے ایک حکمت عملی کے طور پر اختیار کیا گیا ہے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا ‘ ہم امن مذاکرات کی بات کو مسترد کرتے ہیں ، نیز ہم سکیورٹی کوآرڈینیشن اور نارملائزیشن کے علاوہ قابض اسرائیل کے ساتھ معاہدوں کو بھی مسترد کرتے ہیں۔ کہ قاتل اور قابض کے ساتھ کوئی مزاکرات نہیں ہو سکتے ، کوئی تعاون نہیں کر سکتے کوئی تعلق اور معاہدہ ممکن نہیں ہے۔