چهارشنبه 30/آوریل/2025

"حفاظ قرآن سلاخوں کے پیچھے”حافظ قرآن اسیران کے اعزاز میں تقریب

ہفتہ 10-دسمبر-2022

اسرائیلی جیلوںمیں پابند سلاسل 77 فلسطینی اسیراننے قرآن پاک حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ کتاب اللہ کو حفظ کرنے کی سعادت حاصلکرنے والے فلسطینی اسیران کے اعزاز میں غزہ کی پٹی میں ایک تقریب کا انعقاد کیاگیا جس میں مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہ نماؤں اور سرکردہ شہریوں کی بڑیتعداد نے شرکت کی۔

ایک ریکارڈ شدہ ویڈیوتقریر میں اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے قرانپاک حفظ کرنے والے قیدیوں کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ان افراد کےاخلاص، ان کی ثابت قدمی اور ان کے مجاھد آزادی ہونے کا ثبوت ہے۔ قیدیوں نے اسیریکے طویل سالوں اور جیلوں میں تنہائی کے اندھیروں میں ایمان اور قرآن کے ہتھیار کواپنے ساتھ رکھا۔ بچوں اور اپنے وطن سے دوری کے ساتھ دشمن کی قید میں ہوتے ہوئےانہوں نے اپنے سینے کو قرآن سے منور کیا ہے۔

ہنیہ نے کہا کہ”آج ہم اسیران کے اعزاز میں خوشی منا رہے ہیں۔ ہمارے وطن کا حصہ غرب اردنقابض حملہ آوروں کے پاؤں تلے جل رہا اور روندا جا رہا ہے۔ غزہ میں آپ کے بھائیسرحدوں پر تعینات ہیں، اس قابض کے خلاف بڑی چھلانگ کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ کےنام، وہ تمام شعبوں میں آپ کی حیثیت اور بینر کو بلند کرنے پر اصرار کرتا ہے۔

القسام بریگیڈزکے سربراہ "ابو حمزہ” نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں طاقت جمع کرنےاور پیداوار میں اضافے کے لیے کام کریں گی تاکہ دشمن کی قید میں موجود فلسطینیاسیران کی رہائی ممکن بنائی جا سکے۔

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ قیدیوں کا مسئلہ مزاحمت کی میز پر اہم ترین مسائل میں رہے گا۔  ہم اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے ہر ممکن کوششاور تعاون کریں گے۔ ہمارا مقصد دشمن کی جیلوں سے اپنے بھائیوں کی رہائی اور واپسیکو یقینی بنانا ہے۔ ہم اپنے اس مقصد پر قائم رہیں گے۔

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ دنیا اس وقت   قابض اور ظالمصہیونی ریاست کی طرف داری کررہی ہے۔ دنیا اسرائیلی زندانوں میں قید ہزاروں مرد و خواتین قیدیوں کے مصائب کو نظرانداز کرتے ہوئے غزہ میں جنگی قیی بنائے گئے دشمن کے قیدیوں پر روتی ہے۔ ابو حمزہنے کہا کہ فلسطینی اسیران کی رہائی مزاحمتی قوتوں کے ایجنڈے میں سر فہرست ہے۔

حفظ قرآن کریمپر اسیران کو مبارکباد

"حماس”کی  اسیران سے متعلق سپریم لیڈرشپ کمیٹی نےان 77 قیدیوں کی عزت افزائی کی جنہوں نے قابض جیلوں کے اندر  قرآن پاک حفظ کیا  ہے۔ سپریم لیڈرشپ کمیٹی کی طرف سے رہائی پانےوالے قیدی علی العامودی نے اظہار خیال کیا اور قیدیوں کو قرآن پاک حفظ کرنےپرمبارک باد پیش کی۔

العامودی نے کہاکہ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہم آپ کے سامنے اس صبر آزما گروہ کو پیش کرتے ہیںجو اس مطلوبہ اور وعدہ شدہ آزادی کے لیے بے چین ہے، جو انشاء اللہ جلد ہی اس سرزمینمیں جہاد کے ذریعے آزاد ہوگی۔

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ حماس کے ارکان کا یہ ترقی یافتہ گروہ خاندانوں کے اندر قرآن پاکحفظ کرنے کے لیے ایک بہترین نمونہ پیش کرتا ہے۔

انہوں نے ہمارےنبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہوسلم نے فرمایا "تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھتا اور سکھاتا ہے۔”ہم اپنے مجرم دشمنوں اور ان کی مدد کرنےوالے ہر ایک سے نفرت کرنے والے اس سے ناراض ہیں۔ اگر قابض ہمارے جسموں پر قبضہ کرسکتا ہے تو وہ ہمارے عزم، ارادے اور تخلیقی صلاحیتوں پر قبضہ نہیں کر سکے گا۔

حماس” رہ نمانے بقیہ قیدیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اہل قرآن میں شامل ہو جائیں اور وہ بھی قرآنپاک حفظ کرنے کی کوشش جاری رکھیں۔

مختصر لنک:

کاپی