حماس نے انسانی حقوق کے عالمی دن کو جاری کیے گئے ایک بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کے حوالے سے قابض اسرائیلی اتھارٹی اور اس قائدین کو ذمہ دار ٹھہرا کر ان کا احتساب کیا جائے۔
واضح رہے اقوام متحدہ نے 1948 میں فلسطینیوں کے یوم نکبہ اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے محض چند ماہ بعد اس امر کی ضرورت محسو کر لی تھی کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے ے لیے عالمی سطح پر انسانی حقوق کا ہر سال دن منایا جانا چاہیے۔
تب سے اب تک دس دسمبر کو اقوام متحدہ کی اپیل پر انسانی حقوق کا دن منایا جارہا ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے لیکن یہ دن ایسے وقت میں آج منایا گیا ہے جب اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سطح اور شرح میں غیر معمولی اضافہ ہو چکا ہے۔ اسرائیلی دہشت گردی اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم ایک سسٹم میں ڈھل چکے ہیں۔
حماس کی طرف سے اس موقع پر مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جرائم تمام تر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر مبنی ہیں۔ اس لیے اقوام متحدہ کی مختلف ﷽اڈیز ، بین الاقوامی برادری کوچاہیے کہ مغربی کنارے اور یروشلم یں جاری اسرائیلی مظالم کو رکوانے اور غزہ کے ڈیڑھ دہائی سے زیادہ عرصے پر محیط محاصرے کو ختم کرانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔
بیان میں رواں سال کے دوران مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قابض فوج کی طرف سے شہید کیے گئے 216 فلسطینیوں کی طرف بھی توجہ دلائی۔ کہ پچھلے سولہ برسوں میں یہ تعداد سب سے زیادہ ہے۔ جو بلا شبہ اسرائیلی فوج کے فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔