حماس کے نائب صربراہ برائے غزہ خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ‘ کہ فلسطین کے قومی پروگرام اور ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے متحدہ قیادت کی ضرورت ہے۔ ایک متحدہ قیادت کے ساتھ ہی ہم اپنے قومی مقاصد کے حصول میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
حیا نے ان خیالات کا اظہار مسرت نامی ادارے فلسطینی مرکز برائے حکمت عملی و تحقیق کے زیر اہتمام ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا ‘ فلسطینی کاز کے لیے قومی اتحاد اور متحدہ قیادت ایک محور کی حیثیت رکھتی ہے۔’
اس وقت ضرورت ہے کہ ایک ایسےقومی ویژن کی تشکیل کی جائے جس کی بنیاد شراکت داری پر مبنی ہو۔ اس ویژن اور قومی قیادت کے ذریعے سیاست اور مزاحمت سے متعلقہ مختلف ایشوز اور چیلنجوں سے نمٹا جائے اور ہم اپنے گھر کے اندر موجود تقسیم کو ختم کر سکیں۔ ‘
حماس رہنما نے اس موقع پر یہ بھی کہا ‘ اس اتحاد و یکجہتی کا بنیادی نقطہ ایک شفاف انتخابی عمل بن سکتا ہے۔ یہ انتخابی عمل ہمیں ایگزیکٹو کمیٹیوں کے ذریعے ایک قومی پروگرام تک لے جا سکے گا۔’
انہوں نے اس موقع پر کہا ‘ فلسطینی عوام کو ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو ان کی ضروریات کو دیکھ سکے اور انہیں پورا کرنے میں ذمہ داری کے ساتھ کام کر سکے جبکہ ہر طرح کے بیرونی دباو کو مستند کر سکتی ہو۔’ حماس کے رہنما نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ ‘ فلسطینی عوام اس امر کی بھر پور اہلیت رکھتے ہیں کہ وہ دنیا کو فلسطین کے قومی ویژن کی طرف لا سکیں۔ ‘